برین ہیکر ّغیر متفق ہونے کے لیے شکرگزار ہوں اور آپ کے مراسلے میں متفق بھی۔۔
یہی تو میں کہہ رہی ہوں کہ معاشرے نے کرپشن کا جواز ڈھونڈ لیا ہے تو صرف سیا ستدانوں یا افسروں کو کرپٹ کہنے سے کیا ہوگا پہلے خود کو بدلنا شروع کریں
چلیے زرقا بہن آپ کچھ نکات شاملِ محفل کیجیے تاکہ ہم بھی سیکھ سکیں کہ کیسے بدلیں۔
بہر حال بدلاؤ تو ہم چاہتے ہیں۔مگر کچھ سوال آپ کی بصارت کی نذر کیے دیتا ہوں۔
- موٹر سائیکل اور پجارو کا ایک ہی قانون توڑنے پرتصورِ سزا کیا ہوگا ؟
- چیونگم خریدنے پر جبراً محصول دینے والے کے لیے گندی نالیاں ٹوٹی سڑکیں جبکہ محصول نہ دینے والے تمام تر تعیشات کے مالک۔۔ حل ؟
- پان گٹکا تھوکنےوالا مجرم اور افیون پوست فروش اشرافیہ ؟؟
- آمدنی 100 روپے اور دال روٹی ایک وقت کی چار افراد کے کنبہ کے لیے ؟؟
- اے سی لگا کر چوری کرنے والا معزز اور کنڈا لگا کر صرف گھر روشن کرنے والا مجرم ؟؟
- 7500 کی ماہانہ آمدنی میں 2500 بجلی کا بل ، 700 گیس کا بل، چار افراد کا کنبہ بجٹ ؟؟
- دوا دارو بیماری الگ ہے ۔ آمدو رفت میں ماہانہ 3500 خرچ اور ایک طرف 150000 ماہانہ ، تمام محصولات معاف ؟؟
- 13 ارب ماہانہ کی کرپشن کرنے والا وزیر ہوتا ہے اور 13 روپے کرپشن کرنے والا مجرم ؟
- پیاس کو ختم کرنے کے لیے پانی ختم کر دیا جائے یا پانی کو برا کہا جائے یہ تو حل نہیں ناں ؟
بہن بات صرف اور صرف قانون کے یکساں ہونے اور اس پر عمل پر ہی آکر ٹھہرتی ہے۔
ہیلمٹ نہ پہننے کا جرمانہ50 روپے موٹر سائیکل 45000 کی جب کہ انسان کو کیڑے کی طرح کچل دینے والا معزز 4500،000 کی گاڑی میں اور جرمانہ کوئی بھی نہیں ؟؟
18ویں 19ویں 20ویں ترامیم ؟؟ عام آدمی کو کیا فرق پڑا ان ترامیم سے ؟؟
آمریت ہو جمہوریت ہو بادشاہت ہو یا خلافت ہو بات تمام لوگوں کو یکساں حقوق دینے سے ہے ۔۔
لادین اور بے دین قومیں انصاف کریں تو زندہ رہ سکتی ہیں مگر دینداد قوم انصاف نہ کرے تو زندہ رہنے کا حق ہی نہیں رکھتی ۔
زرقا بہن کرپشن کا جواز غریب نے نہیں گھڑا یہ جواز اشرافیہ نامی بدمعاشیہ نے گھڑا ہے ۔ استعمال تو دونوں کرتے ہیں اس جواز کو ایک گھمنڈ میں کہ اسے کوئی روک ٹوک نہیں اور دوسرا مجبوری میں کہ اس کے علاوہ حل کوئی نہیں ۔۔ بہتری من و سلویٰ نہیں ہے کہ آسمان سے اترے گی مگر جواز کو ختم کیے بغیر اگر ہم سمجھتے ہیں کہ درستگی ہوسکتی ہے تو محض دیوانے کی بڑ ہے اور اس کے علاوہ کچھ نہیں ۔۔
احبا ب میری فروگذاشت کو قطعاً ذاتی طور پر نہ لیجیے گا مگر یہ سوال ایک عام آدمی کا ہے جو تین تین نوکریاں کرنے کے باجود زندہ رہنے کے ابتدائی لوازم پورے نہ کرسکتا ہو ۔۔بہنا جس ملک کا قانون چور کا رکھوالا ہوگا تو وہاں کرپشن بھی ہوگی رشوت خوری بھی چور بازاری بھی ۔۔ مگر میرے مراسلے کا قطعاً کوئی ایسا زاویہ نہیں ہے کہ میں کرپشن کے حق میں ہوں۔۔ دیکھیے بہنا غلطی کا جواز اور جڑ ختم کیے بغیر غلطی درست کرنے کی بات محض موشگافی ہی ہوسکتی ہے ۔ ایسا نہیں کہ مراسلہ آپ کا ہے تو میں آپ سے کوئی پرخاشت رکھتا ہوں ۔ بلکہ محض ادنیٰ سی کوشش ہے کہ جواز کو سمجھا جائے اور جواز کے ختم کیے جانے پر بات کی جاسکے ۔ الخ
جہل مرتبت
م۔م۔مغل