محمد شکیل خورشید
محفلین
مجھے نہیں معلوم یہ شاعری کی کسی مخصوص اور معتبر صنف میں شمار ہو سکے یا نہیں ، البتہ یہ اشعار اسی ترتیب سے موزوں ہوتے گئے، رمضان کی مناسبت سے پیش کر رہا ہوں، اساتذہ و دیگر احباب کی آراء اور رہنمائی کا منتظر رہوں گا
تو خدائے لم یزل تو مالکِ کون و مکاں
ذرہ ذرہ ہر دو عالم کا ترا مدحت کناں
آپ ہیں ختم الرسل اور رحمتہََ للعالمین
آپ محبوبِ الٰہی ، وجہِ تخلیقِ جہاں
وہ ہیں یارِ غار، وہ صدیق ہیں وہ بو بکر
ان کی عظمت ان کی مدحت ہے مری وردِ زباں
وہ عمر فاروقِ اعظم، وہ مرادِ مصطفیٰ
پیکرِ حشم و شجاعت ، عدلِ عالم کے نشاں
ہے حیا جن کی فضیلت، اور سخاوت بے مثل
وہ جو ذوالنورین ہیں عثماں فدا ان پر یہ جاں
فاتحِ خیبر، علی المرتضیٰ ، شیرِ خدا
لفظ کر پاتے نہیں ہیں جن کی عظمت کا بیاں
حمد و نعت و منقبت سب ایک جا ہے اے شکیل
ہو اگر مقبول تو مل جائے عاصی کو اماں
محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
محترم ظہیراحمدظہیر
تو خدائے لم یزل تو مالکِ کون و مکاں
ذرہ ذرہ ہر دو عالم کا ترا مدحت کناں
آپ ہیں ختم الرسل اور رحمتہََ للعالمین
آپ محبوبِ الٰہی ، وجہِ تخلیقِ جہاں
وہ ہیں یارِ غار، وہ صدیق ہیں وہ بو بکر
ان کی عظمت ان کی مدحت ہے مری وردِ زباں
وہ عمر فاروقِ اعظم، وہ مرادِ مصطفیٰ
پیکرِ حشم و شجاعت ، عدلِ عالم کے نشاں
ہے حیا جن کی فضیلت، اور سخاوت بے مثل
وہ جو ذوالنورین ہیں عثماں فدا ان پر یہ جاں
فاتحِ خیبر، علی المرتضیٰ ، شیرِ خدا
لفظ کر پاتے نہیں ہیں جن کی عظمت کا بیاں
حمد و نعت و منقبت سب ایک جا ہے اے شکیل
ہو اگر مقبول تو مل جائے عاصی کو اماں
محترم الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
محترم ظہیراحمدظہیر