ایک گھریلو مکالمہ

بھیا آپ کی "اردو" پڑھ کر ویسے ہی بہت صدمہ ہوجاتا ہے کہ اب اتنے مشکل الفاظ کے "معنی" ڈھونڈنے پڑیں گے ۔۔۔:sneaky::p:rollingonthefloor:
بھیا غصہ نہیں کرنا۔۔ ایویں تنگ کرتی ہوں آپ کو:)
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔
اپنی بہن ہادیہ کے مراسلہ جات کو پڑھ کرمابدولت کو غصہ نہیں آتا، بلکہ بے پایاں خوشی حاصل ہوتی ہے ،تاہم مابدولت کو اس بات کا قلق ضرور ہے کہ خواہرم ہادیہ کو الفاظ کے معنی ڈھونڈنے کے کاردقت طلب وصبرآزماسے نبردآزماہوناپڑتا ہے !:):)
 

ہادیہ

محفلین
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔
اپنی بہن ہادیہ کے مراسلہ جات کو پڑھ کرمابدولت کو غصہ نہیں آتا، بلکہ بے پایاں خوشی حاصل ہوتی ہے ،تاہم مابدولت کو اس بات کا قلق ضرور ہے کہ خواہرم ہادیہ کو الفاظ کے معنی ڈھونڈنے کے کاردقت طلب وصبرآزماسے نبردآزماہوناپڑتا ہے !:):)
شکریہ بھیا:):):)
ویسے آپ نے اردو پڑھی کس استاد سے تھی مرزا غالب کے دور کے تھے کیا آپ کے استاد؟؟؟
 

عثمان

محفلین
میری رائے میں پیپلز پارٹی اور اے این پی نے کسی حد تک اپنی لیفٹ شناخت رکھی ہوئی ہے، وہ الگ بات ہے کہ اب اکثر پیپلز پارٹی لیفٹ کر چکے ہیں۔ اور جماعت اسلامی میں کوئی لیفٹ کا بندہ ملنا مشکل ہے۔ باقی سب پارٹیز تو ہر طرح کا مزاج اپنے اندر سموئے ہیں۔

وہی بات کہ پہلے شاید پھر کسی حد تک ہوتے ہوں مگر اب نظریات سیاست کا محور بالکل بھی نہیں۔
اے این پی تو قوم پرست جماعت ہے جو دائیں بازو میں شمار کیے جاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے اراکین اور سیاست سب کا سب فیوڈل ہے جس کا بائیں بازو سے کوئی تعلق نہیں۔
پاکستان میں غالباً اگر کوئی جماعت یا شخص شدید مذہبی رجحان نہیں رکھتا تو "لبرل" تصور کیا جاتا ہے۔ نیز سیکولرازم ، ماڈرن ازم اور لبرلزم کو مترادفات سمجھا جاتا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔ سیکولر جماعتیں دائیں اور بائیں دونوں طرح کی ہوسکتی ہیں۔ پاکستان میں اے این پی، ایم کیو ایم اور دیگر قوم پرست جماعتیں دائیں بازو کی جماعتیں ہیں جو غالبا سیکولر ہیں یا سیکولرازم کی دعویدار ہیں۔
پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور عوامی طبقات بنیادی طور پر دائیں بازو کے ہیں یا انتہائی دائیں بازو کے۔ پاکستان میں لبرل نظریات چند ایک انٹلیکچول افراد اور حلقوں تک ہی محدود ہیں۔
 
آخری تدوین:
Top