ایک ہندو کو مسلمان کرنے کی "ایمان افروز" وڈیو

ساجد

محفلین
ایک لطیفہ یاد ا گیا کہ ایک "مومنِ نے دوران جنگ ایک "کافر" کو زیر کر لیا اور اس کی گردن پر خنجر رکھ کر بولا "اوئے ابھی کلمہ پڑھ نہیں تو خنجر سے ذبح کر ڈالوں گا " ۔ "کافر" نے جان بچانے کے لئے کلمہ پڑھنے کی حامی بھر لی اور کہا "اچھا پڑھاؤ کلمہ " ۔ "مومن" نے کچھ دیر توقف کیا اور بولا "اوئے ہمیں کلمہ آتا ہوتا تو ہم تم کو پڑھنے کے لئے کیوں کہتا ؟ " :)
 
او یار سمپل سی اسٹوری ہے کیوں اتنا ہیوی کر رہے ہو۔
انڈین اور یہ دونوں افغانی دبئی یا کسی اور عرب ملک میں کام کرتے ہیں۔ دونوں افغانی خرانٹ لگ رہے ہیں اور اس انڈین کو تنگ (بلیئنگ) بھی کرتے رہے ہیں، ہندو اور ٹٹو کہہ کہہ کر، جو اس کے یہاں پکارے جانے والے نام یعنی "ٹٹو" سے پتہ چل رہا ہے۔ افغانیوں کا جذبہ ایمانی ان کو زور دیتا رہا ہو گا کہ اس ہندو کو مسلمان کرو۔ اور یہ اسے اکثر مسلمان ہونے کا کہتے رہے ہوں گے۔ اور وہ بندہ جیسے کہ ابھی بھی مصروف ہی لگ رہا ہے ان خرانٹوں کو ٹالنے کے لیے جی ہاں جی ہاں بولتا رہا ہوگا۔ اور آج عملی طور پر یہ والا "کلمہ "پڑھ کر اس نے جان چھڑا لی۔ رہنا یا کام کرنا جو ان کے ساتھ ہے۔
 
آخری تدوین:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم
بھائی یہ دونوں پٹھان ہے اور ہمارے اکثر ساتھی جو باہر کام کرتے ہیں وہ اپنا نام بھی نہیں لکھ سکتے
یہ سب کچھ کہتے ہیں کہ پہلے اس کوکلمہ پڑھاؤ پھر نام رکھ لو پھر عسل کا کہتے ہیں اور بعد میں دوسرے ساتھی کو کہتے ہیں کہ اس کو نماز کا طریقہ بھی بتاؤ میرے خیال میں یہ ریکارڈنگ رمضان میں ہوئی ہے کیونکہ وہ ان کو روزے کا بھی کہتے ہیں اور کھانے پینے اور سگریٹ سے بھی منع کرتے ہیں اوردونو لڑکے بہت ہی سادہ ہے ایک جگہ کہتے ہیں کہ ابھی ان کو عسل کراتے ہیں واپس ہندو نہ ہوجائے۔۔۔۔
یہ سب ہمارے لیے بھی ایک چیلنج ہے کہ ایک سادہ مسلمان اپنے اخلاق اور کردار سے دوسرے غیر مسلم کو مسلمان ہونے پر تیار کر دیتا ہے ؟
معاشرتی زندگی میں جہاں بھی ہم رہے لوگ ہم سے متاثر ہوں لوگ ہم اثر لیں ہم لوگوں سےمتاثر نہ ہوں ہم دوسرے کے غیر اسلامی اثرات طریقے بالکل قبول نہ کریں ۔

رحمان بابا کا ایک شعر ہے جس کا مطلب ہے کہ ہر طرح کے حالات ہوں میں ایک مضبوط درخت کی طرح خزاں و بہار میں گرمی و سردی میں اپنی جگہ قائم رہوں گا

لکه ونه مستقیم په خپل مکان یم
که خزان را باندي راشي که بهار

اللہ اپ کو بہترین اجر دیں
میں خود ایک ہندو کا ایک داستان پڑھ رہا تھا جس نے مجھ رولا دیا اگر لنک مل گیا تو انشاء اللہ یہاں شئیر کرونگا ۔

Hindu Leader Revert To Islam-Heart rending Story
 
آخری تدوین:

سید زبیر

محفلین
ایک لطیفہ یاد ا گیا کہ ایک "مومنِ نے دوران جنگ ایک "کافر" کو زیر کر لیا اور اس کی گردن پر خنجر رکھ کر بولا "اوئے ابھی کلمہ پڑھ نہیں تو خنجر سے ذبح کر ڈالوں گا " ۔ "کافر" نے جان بچانے کے لئے کلمہ پڑھنے کی حامی بھر لی اور کہا "اچھا پڑھاؤ کلمہ " ۔ "مومن" نے کچھ دیر توقف کیا اور بولا "اوئے ہمیں کلمہ آتا ہوتا تو ہم تم کو پڑھنے کے لئے کیوں کہتا ؟ " :)
زباں سے کہہ بھی دیا لا الٰہ تو کیا حاصل
دِل ونگاہ مسلمان نہیں تو کچھ بھی نہیں
 
Top