سید رافع
محفلین
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا
جون ایلیا
کیا ٹوٹا ہوا دل غمگین ہوتا ہے؟ کیا غمگین ہونا ہی بے چین ہونا ہے؟ یا غمگین ٹوٹا ہوا دل مطمئن ہوتا ہے؟ کچھ کہتے ہیں دوا کھا کر سوتے رہو، کچھ ورزش اور ملک ملک گھومنے کا راگ آلاپتے ہیں اور کچھ مصروفیت میں ٹوٹے دل کا علاج بتاتے ہیں۔ کیا واقعی یہ ٹوٹے ہوئے دل کو جوڑ دینے کا علاج ہے؟
علاج درد دل تم سے مسیحا ہو نہیں سکتا
تم اچھا کر نہیں سکتے میں اچھا ہو نہیں سکتا
کیا ایسے دل دوبارہ کسی سے محبت کے قابل رہتے ہیں؟ کیا کسی اور کی محبت انکے دل کو جوڑ سکتی ہے؟ کیا مخلوق سے محبت، بچوں سے محبت، مذہب میں جانفشانی ٹوٹے ہوئے دل کو جوڑ سکتی ہے یا یہ محض دل ٹوٹنے کی تکلیف سے کچھ لمحوں کے لیے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے؟
یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں
کام دنیا کے بہ دستور کیے جاتے ہیں
کچھ کہتے ہیں ٹوٹے ہوے دل اللہ کی یاد سے ہی جڑ سکتے ہیں۔ کیا یہ واقعی کوئی حقیقت ہے یا محض بہلاوہ؟ کیا چلے لگا کر تبلیغی نصاب پڑھنے سے دل جڑ جائے گا؟ کیا مدنی قافلوں میں نعتیں ٹوٹے دل کا مداوا ہیں؟ کیا دینی مناظرے اور ماتم ٹوٹے دل پر مرہم رکھ پائیں گے؟ جس شخص سے دل محبت کی وجہ سے جڑا ہو اور وہ شخص زندگی سے دور ہو جائے تو اسکی عدم موجودگی کا بوجھ کمزور دل سہار نہیں پاتے اور ٹوٹ جاتے ہیں۔ کیا علاج ہے اس ٹوٹے دل کا؟ کیا مرہم ہے اس گہرے گہاو کا؟ کیا انسانیت اس علم سے محروم ہے؟ کیا یہ مرض لاعلاج ہے؟ کیا دل جڑ نہیں سکتا؟ کیا معذوری دور نہیں ہو سکتی؟
یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں
کام دنیا کے بہ دستور کیے جاتے ہیں
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا
جون ایلیا
کیا ٹوٹا ہوا دل غمگین ہوتا ہے؟ کیا غمگین ہونا ہی بے چین ہونا ہے؟ یا غمگین ٹوٹا ہوا دل مطمئن ہوتا ہے؟ کچھ کہتے ہیں دوا کھا کر سوتے رہو، کچھ ورزش اور ملک ملک گھومنے کا راگ آلاپتے ہیں اور کچھ مصروفیت میں ٹوٹے دل کا علاج بتاتے ہیں۔ کیا واقعی یہ ٹوٹے ہوئے دل کو جوڑ دینے کا علاج ہے؟
علاج درد دل تم سے مسیحا ہو نہیں سکتا
تم اچھا کر نہیں سکتے میں اچھا ہو نہیں سکتا
کیا ایسے دل دوبارہ کسی سے محبت کے قابل رہتے ہیں؟ کیا کسی اور کی محبت انکے دل کو جوڑ سکتی ہے؟ کیا مخلوق سے محبت، بچوں سے محبت، مذہب میں جانفشانی ٹوٹے ہوئے دل کو جوڑ سکتی ہے یا یہ محض دل ٹوٹنے کی تکلیف سے کچھ لمحوں کے لیے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے؟
یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں
کام دنیا کے بہ دستور کیے جاتے ہیں
کچھ کہتے ہیں ٹوٹے ہوے دل اللہ کی یاد سے ہی جڑ سکتے ہیں۔ کیا یہ واقعی کوئی حقیقت ہے یا محض بہلاوہ؟ کیا چلے لگا کر تبلیغی نصاب پڑھنے سے دل جڑ جائے گا؟ کیا مدنی قافلوں میں نعتیں ٹوٹے دل کا مداوا ہیں؟ کیا دینی مناظرے اور ماتم ٹوٹے دل پر مرہم رکھ پائیں گے؟ جس شخص سے دل محبت کی وجہ سے جڑا ہو اور وہ شخص زندگی سے دور ہو جائے تو اسکی عدم موجودگی کا بوجھ کمزور دل سہار نہیں پاتے اور ٹوٹ جاتے ہیں۔ کیا علاج ہے اس ٹوٹے دل کا؟ کیا مرہم ہے اس گہرے گہاو کا؟ کیا انسانیت اس علم سے محروم ہے؟ کیا یہ مرض لاعلاج ہے؟ کیا دل جڑ نہیں سکتا؟ کیا معذوری دور نہیں ہو سکتی؟
یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں
کام دنیا کے بہ دستور کیے جاتے ہیں