پیاسا صحرا
محفلین
اے جانِ بے قرار ذرا صبر چاہیئے
بے شک ادھر بھی آئے گا جھونکا نسیم کا
جس کی سرشت صاف نہ ہو وہ آدمی نہیں
نیرنگ و عشوہ کام ہے دیوِ رجیم کا
طاعت اگر نہیں، تو نہ ہو، یاس کس لئے
وابستہء سبب ہے کرم کب کریم کا
جس وقت تیرے لطف کے دریا کو جوش آئے
فوارہء جناں ہو زبانہ جحیم کا
اے شیفتہ! عذابِ جہنم سے کیا مجھے؟
میں امتی ہوں نار و جناں کے قسیم کا
نواب مصطفےٰ خان شیفتہ
بے شک ادھر بھی آئے گا جھونکا نسیم کا
جس کی سرشت صاف نہ ہو وہ آدمی نہیں
نیرنگ و عشوہ کام ہے دیوِ رجیم کا
طاعت اگر نہیں، تو نہ ہو، یاس کس لئے
وابستہء سبب ہے کرم کب کریم کا
جس وقت تیرے لطف کے دریا کو جوش آئے
فوارہء جناں ہو زبانہ جحیم کا
اے شیفتہ! عذابِ جہنم سے کیا مجھے؟
میں امتی ہوں نار و جناں کے قسیم کا
نواب مصطفےٰ خان شیفتہ