غدیر زھرا
لائبریرین
اے جوگی، اے درویش کوی
کیوں عمر گنوائے رمتا ہو!
کیوں تن پر راکھ بھبوت ملے
تو گورکھ ناتھ کا چیلا ہو!
یہ پورب پچھم کچھ بھی نہیں
یہ جوگ بجوگ بھی دھوکا ہو!
جو تجھ سے جدا سب مایا ہے
یا اپنے کو اگر پانا ہو!
کیوں اور پہ جی کو رجھاتا ہے
یہ پیت کی ریت تو پھندا ہو!
جو ہارا جان سے ہار گیا
جو جیتا وہ بھی رسوا ہو!
دھونی نہ رما، بسرام نہ کر
بس الکھ جگا کر چلتا ہو!
تو اپنا رہ ، تو اپنا بن
تو انشا ہے ، تو انشا ہو!
کیوں عمر گنوائے رمتا ہو!
کیوں تن پر راکھ بھبوت ملے
تو گورکھ ناتھ کا چیلا ہو!
یہ پورب پچھم کچھ بھی نہیں
یہ جوگ بجوگ بھی دھوکا ہو!
جو تجھ سے جدا سب مایا ہے
یا اپنے کو اگر پانا ہو!
کیوں اور پہ جی کو رجھاتا ہے
یہ پیت کی ریت تو پھندا ہو!
جو ہارا جان سے ہار گیا
جو جیتا وہ بھی رسوا ہو!
دھونی نہ رما، بسرام نہ کر
بس الکھ جگا کر چلتا ہو!
تو اپنا رہ ، تو اپنا بن
تو انشا ہے ، تو انشا ہو!