فراز اے خدا آج اسے سب کا مقدّر کر دے - فراز

محمد وارث

لائبریرین
اے خدا آج اسے سب کا مقدّر کر دے
وہ محبّت کہ جو انساں کو پیمبر کر دے

سانحے وہ تھے کہ پتھرا گئیں آنکھیں میری
زخم یہ ہیں تو مرے دل کو بھی پتھّر کر دے

صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے

مجھ کو ساقی سے گلہ ہو نہ تُنک بخشی کا
زہر بھی دے تو مرے جام کو بھر بھر کر دے

شوق اندیشوں سے پاگل ہوا جاتا ہے فراز
کاش یہ خانہ خرابی مجھے بے در کر دے

(احمد فراز)
 

ظفری

لائبریرین
بہت خوب وارث بھائی اتنی اچھی غزل شئیر کرنے کا ۔

سانحے وہ تھے کہ پتھرا گئیں آنکھیں میری
زخم یہ ہیں تو مرے دل کو بھی پتھّر کر دے

کیا ہی خوب شعر ہے یہ ۔ واہ
 

شعیب خالق

محفلین
شوق اندیشوں سے پاگل ہوا جاتا ہے فراز
کاش یہ خانہ خرابی مجھے بے در کر دے
وارث بھائی آپ نے بہت لاجواب غزل شیئر کی ہے
 
بہت شاندار صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب لوگوں کو فراز کے بارے میں اپنا نقطہ نگاہ تبدیل کرلینا چاہیے کہ فراز صرف رومانوی شاعر ہے۔۔۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ظفری بھائی، شعیب صاحب، فاتح صاحب، یونس صاحب، شمشاد صاحب اور زرقا مفتی صاحبہ، فراز کی اس خوبصورت غزل کی پسندیدگی کیلیئے آپ سب کا بہت شکریہ، نوازش۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت اچھی غزل ہے وارث صاحب اگر فراز کی کچھ نظمیں بھی پوسٹ کر سکیں تو مہربانی ہوگی - بہت شکریہ!
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ فرخ صاحب، انشاءاللہ نظمیں بھی پوسٹ کرنے کی کوشش کرونگا اگر کوئی پسند آ گئی تو۔ :)
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ وارث صاحب اصل میں فراز کا غیر رومانوی کلام زیادہ تر نظموں پر مشتمل ہے اس لیے یہ گزارش کی تھی - میں سمجھتا ہوں کہ فراز کا وہ رخ بھی سامنے آنا چاہیے -
 

محمد وارث

لائبریرین
بالکل صحیح کہا آپ نے فرخ صاحب، وہ دراصل کیا ہے کہ نظمیں مجھے کم کم ہی اچھی لگتی ہیں، لیکن بہرحال فراز کے کلیات کی ورق گردانی کرتا ہوں اور اگر کوئی نظم پسند آئی تو ضرور پوسٹ کرونگا۔
 
غزل
اے خدا آج اسے سب کا مقدر کردے
وہ محبت کہ جو انساں کو پیمبر کردے
سانحے وہ تھے پتھرا گئیں آنکھیں میری
زخم یہ ہیں تو مرے دل کو بھی پتھر کردے
صرف آنسو ہی اگر دست کرم دیتا ہے
مری اجڑی ہوئی آنکھوں سمندر کردے
شوق اندیشوں سے پاگل ہوا جاتا ہے فراز
کاش یہ خانہ خرابی مجھے بے در کردے
احمد فراز
 

فاتح

لائبریرین
امید اور محبت صاحبہ! فراز کے یہ خوبصورت اشعار بطور انتخاب ارسال فرمانے پر آپ کا شکریہ۔

صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے
واااااااااااااہ کیا ہی خوبصورت شعر اور دعا ہے۔۔۔سبحان اللہ سبحان اللہ

ذیل کے مصرع میں آپ سے ٹائپنگ میں "کہ" چھوٹ گیا ہے:
وہ محبّت کہ جو انساں کو پیمبر کر دے

ایک مزید شعر بھی اسی غزل کا ملا ہے:
مجھ کو ساقی سے گلہ ہو نہ تُنک بخشی کا
زہر بھی دے تو مرے جام کو بھر بھر کر دے
 
امید اور محبت صاحبہ! فراز کے یہ خوبصورت اشعار بطور انتخاب ارسال فرمانے پر آپ کا شکریہ۔

صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے
واااااااااااااہ کیا ہی خوبصورت شعر اور دعا ہے۔۔۔ سبحان اللہ سبحان اللہ


ایک مزید شعر بھی اسی غزل کا ملا ہے:
مجھ کو ساقی سے گلہ ہو نہ تُنک بخشی کا
زہر بھی دے تو مرے جام کو بھر بھر کر دے

بہت شکریہ فاتح آپ کا ۔۔۔۔۔۔ صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے

غزل کو شامل محفل کرنے کی وجہ یہی شعر ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top