فرخ منظور
لائبریرین
اے خدا پاؤں ڈال دوزخ میں
آگ دنیا کی ہم یہ کیا پھانکیں
کھلیں آنکھیں ہزار سال کے بعد
آؤ مل کر حنوط ہو جائیں
روتے روتے کبھی تو وہم اٹھا
پھر سمندر میں ہم نہ مِل جائیں
مار ڈالے اگر اجل کو، تُو!
اے خدا تیرے پاؤں بھی دابیں
موت کو موت آئے گی اِک دن
آپ اہلِ زمیں نہ گھبرائیں
(رفیق اظہر)
آگ دنیا کی ہم یہ کیا پھانکیں
کھلیں آنکھیں ہزار سال کے بعد
آؤ مل کر حنوط ہو جائیں
روتے روتے کبھی تو وہم اٹھا
پھر سمندر میں ہم نہ مِل جائیں
مار ڈالے اگر اجل کو، تُو!
اے خدا تیرے پاؤں بھی دابیں
موت کو موت آئے گی اِک دن
آپ اہلِ زمیں نہ گھبرائیں
(رفیق اظہر)