اے شبِ ماتم تری فرقت میں گھبراتا ہوں میں

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب ریحان ! واہ ! کیا اچھے اشعار ہیں !! بہت اعلیٰ!

جس سے آ جاتی ہے ہر مخفی حقیقت سامنے
وہ طلسمِ چشم بستن تجھ کو دکھلاتا ہوں میں

اچھا کہا ہے ! عام طور پر اس صورتحال میں آنکھیں کھل جانا کا محاورہ استعمال ہوتا ہے ۔ یعنی طلسمِ چشم کشا کا محل ہے ۔ آپ نے اس کے برعکس کہا ۔ اس کی یقیناً کوئی توجیہہ ہوگی ۔ یہاں آنکھ بند ہونے سے مراد موت ( خاتمہ) ہے یا کچھ اور؟! یا پھر مجذوبوں والی آنکھیں موندنے کی کیفیت مراد ہے ؟ اس پر کچھ روشنی ڈالئے گا ۔
 

فہد اشرف

محفلین
بہت خوب ریحان ! واہ ! کیا اچھے اشعار ہیں !! بہت اعلیٰ!

جس سے آ جاتی ہے ہر مخفی حقیقت سامنے
وہ طلسمِ چشم بستن تجھ کو دکھلاتا ہوں میں

اچھا کہا ہے ! عام طور پر اس صورتحال میں آنکھیں کھل جانا کا محاورہ استعمال ہوتا ہے ۔ یعنی طلسمِ چشم کشا کا محل ہے ۔ آپ نے اس کے برعکس کہا ۔ اس کی یقیناً کوئی توجیہہ ہوگی ۔ یہاں آنکھ بند ہونے سے مراد موت ( خاتمہ) ہے یا کچھ اور؟! یا پھر مجذوبوں والی آنکھیں موندنے کی کیفیت مراد ہے ؟ اس پر کچھ روشنی ڈالئے گا ۔
السلامُ علیکم و خوش آمدید ظہیر بھائی! کیسے ہیں؟ بہت دن بعد آنا ہوا۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
السلامُ علیکم و خوش آمدید ظہیر بھائی! کیسے ہیں؟ بہت دن بعد آنا ہوا۔
وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ ۔ بہت شکریہ فہد!
میں بفضلِ خدا بالکل ٹھیک ٹھاک ہوں ۔ اس کا بہت کرم ہے ۔ بس گھریلو مصرفیات تھیں کچھ ۔ دور ہی دور سے کبھی کبھار تاک جھانک کرلیتا تھا ۔ لاگ ان ہوکر لکھنے کا موقع نہیں ملا۔
آپ سنائیں آپ کیسے ہیں ۔ آپ کی کتابیں کیسی ہیں ؟ میز کرسی کا کیا حال ہے؟ ( آپ سے بھابھی بچوں کا تو ابھی پوچھ نہیں سکتے اس لئے یہی پوچھیں گے۔ :D )
ان شاء اللہ اب جلد حاضری رہے گی ۔
 
بہت خوب ریحان ! واہ ! کیا اچھے اشعار ہیں !! بہت اعلیٰ!
بہت شکریہ سر!
اچھا کہا ہے ! عام طور پر اس صورتحال میں آنکھیں کھل جانا کا محاورہ استعمال ہوتا ہے ۔ یعنی طلسمِ چشم کشا کا محل ہے ۔ آپ نے اس کے برعکس کہا ۔ اس کی یقیناً کوئی توجیہہ ہوگی ۔ یہاں آنکھ بند ہونے سے مراد موت ( خاتمہ) ہے یا کچھ اور؟! یا پھر مجذوبوں والی آنکھیں موندنے کی کیفیت مراد ہے ؟ اس پر کچھ روشنی ڈالئے گا ۔
غالباً اس clichéd مضمون پر طنز مقصود تھا.
میرے مشاہدۂ کج کے مطابق تمام حقائق انسان کی قوتِ متخیلہ کا ہی ثمر ہیں؛ یہاں تک کہ سائنسی نظریات بھی ایک ایسا جہان تخلیق کرنے کی کوششیں ہیں جو اسی عالمِ رنگ و بو جیسا ہو. دنیائے تخیل تمام حدود و قیود سے ماورا ہے، وہاں ہر شخص اپنے حقائق خود بنا سکتا ہے اور شاید بناتا بھی ہے. حقائق جاننے کا زعم شاید حقائق جاننے سے بہت مختلف ہے بھی نہیں.
علاوہ از این چشم بستن ذہن کو موت کی جانب بھی مبذول کر سکتا ہے جس سے بڑی حقیقت شاید کوئی نہیں.
 

شکیب

محفلین
بہت شکریہ سر!

غالباً اس clichéd مضمون پر طنز مقصود تھا.
میرے مشاہدۂ کج کے مطابق تمام حقائق انسان کی قوتِ متخیلہ کا ہی ثمر ہیں؛ یہاں تک کہ سائنسی نظریات بھی ایک ایسا جہان تخلیق کرنے کی کوششیں ہیں جو اسی عالمِ رنگ و بو جیسا ہو. دنیائے تخیل تمام حدود و قیود سے ماورا ہے، وہاں ہر شخص اپنے حقائق خود بنا سکتا ہے اور شاید بناتا بھی ہے. حقائق جاننے کا زعم شاید حقائق جاننے سے بہت مختلف ہے بھی نہیں.
علاوہ از این چشم بستن ذہن کو موت کی جانب بھی مبذول کر سکتا ہے جس سے بڑی حقیقت شاید کوئی نہیں.
:eek:
 

فہد اشرف

محفلین
وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ ۔ بہت شکریہ فہد!
میں بفضلِ خدا بالکل ٹھیک ٹھاک ہوں ۔ اس کا بہت کرم ہے ۔ بس گھریلو مصرفیات تھیں کچھ ۔ دور ہی دور سے کبھی کبھار تاک جھانک کرلیتا تھا ۔ لاگ ان ہوکر لکھنے کا موقع نہیں ملا۔
آپ سنائیں آپ کیسے ہیں ۔ آپ کی کتابیں کیسی ہیں ؟ میز کرسی کا کیا حال ہے؟ ( آپ سے بھابھی بچوں کا تو ابھی پوچھ نہیں سکتے اس لئے یہی پوچھیں گے۔ :D )
ان شاء اللہ اب جلد حاضری رہے گی ۔
الحمدللہ خیریت سے ہوں۔ کرسی پہ میں بیٹھا ہوں اور میز کو آپ کی کتاب کا انتظار ہے۔ :)
آپ سے وعدہ ہے کہ گرمیوں کی چھٹیوں سے پہلے پہلے ای بک ضرور بن جائے گی ۔ :)
 

یاسر شاہ

محفلین
عزیزم ریحان صاحب !

آپ کی غزل پڑھی-بہت پسند آئی -اس میں مجھے علّامہ اقبال کا رنگ نمایاں محسوس ہوا -چند ایک گزارشات بلاتکلف سی پیش کرتا ہوں -



آئنے کے سامنے یہ سر جھکا پاتا ہوں میں
غیر تو پھر غیر ہیں خود سے بھی شرماتا ہوں میں

پہلا مصرعہ عجز بیان کا شکار لگا -آپ کہنا یہ چاہ رہے ہیں کہ "آئنے کے سامنے یہ سر جھکا لیتا ہوں میں " مگر قافیے کی تنگی نے آپ سے "......سرجھکا پاتا ہوں " کہلوایا ہے کہ جو شعر کی معنویت میں کچھ حائل ہے-ایک تجویز متبادل ہے مگر اس سے آپ کا مفہوم بدل جائے گا :

آئینے کے آگے بھی کب سر جھکا پاتا ہوں میں
غیر تو پھر غیر ہیں خود سے بھی شرماتا ہوں میں


اے غمِ ہستی مجھے یوں چھوڑ کر تنہا نہ جا
اے شبِ ماتم تری فرقت میں گھبراتا ہوں میں

واہ -بہت خوب

جس سے آ جاتی ہے ہر مخفی حقیقت سامنے
وہ طلسمِ چشم بستن تجھ کو دکھلاتا ہوں میں

خوب -طلسم چشم بستن ترکیب پسند آئی -

جس کے پہلو میں چھپے ہیں سب سوالوں کے جواب
آہ اس افسانۂ ہستی کو جھٹلاتا ہوں میں

بہت خوب -



گفتگو میری نہیں جز پیرویِ سامری
اس فسونِ عاجزی پر کتنا اتراتا ہوں میں

گویم مشکل وگرنہ گویم مشکل -

میں کہ ہوں بزمِ دو عالم کا وہ عیشِ دائمی
مدتِ رقصِ شرر میں ختم ہو جاتا ہوں میں

"رقص شرر" بغیر اپنے ماحول کے استعمال ہوا ہے -پہلے مصرع میں کسی پھلجڑی 'پٹاخے وغیرہ کا ذکر کرتے تو بات بھی تھی - پھر اپنے کو عیش کہنا بجائے عیاش کے بھی محلِ نظر ہے -اس طرح کا کچھ سوچ سکتے ہیں

شغلِ آتش بازی سا ہے میرا عیشِ دائمی
مدتِ رقصِ شرر میں ختم ہو جاتا ہوں میں



تو مجھے مل کر بھی اے ریحان ملتا ہی نہیں
جب بھی پاتا ہوں تجھے کھویا ہوا پاتا ہوں میں

بہت خوب -

لکھتے رہیے -خوش رہیے -

خیر اندیش
یاسر
 

یاسر شاہ

محفلین
بعد میں خیال آیا کہ مصرع "آئنے کے سامنے یہ سر جھکا پاتا ہوں میں" میں آپ نے "جھکا پاتا ہوں "سے مراد "جھکا ہوا پاتا ہوں " لی ہے -جو ابہام پیدا کر رہی ہے -
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
الحمدللہ خیریت سے ہوں۔ کرسی پہ میں بیٹھا ہوں اور میز کو آپ کی کتاب کا انتظار ہے۔ :)

فہد بھائی ، میں انتہائی شرمندہ ہوں کہ اپنا وعدہ اب تک پورا نہ کرسکا ۔ بخدا مجھے اپنا وعدہ اچھی طرح یاد ہے اور کوئی روز جاتا ہوگا کہ میں اس بارے میں نہ سوچتا ہوں ۔ لیکن اس میں قصور میرا نہیں بلکہ آپ کے@محمداحمد بھائی کا ہے ۔ میں تو کتاب کا مسودہ چار مہینے پہلے ہی اعجاز بھائی کو بھجواچکا ۔ لیکن احمد بھائی کی سرکارِ عالیہ سے حکم صادر ہوا کہ کتاب میں پیش لفظ بھی ہونا چاہئے ۔ کہنے کو تو میں نے ہامی بھرلی لیکن معلوم یہ ہوا کہ یہ پیش لفظ ایک بلا ہے جو کسی طور قابو ہی نہیں آکے دیتی ۔ آدمی شعر تو چلتے پھرتے اور ڈرائیونگ کرتے ہوئے بھی کہہ سکتا ہے لیکن نثر لکھنے کے لئے میز کے سامنے کرسی پر بیٹھنا پڑتا ہے۔ اب کرسی پر بیٹھنے کی فرصت اور عیاشی کہاں سے میسر ہو ؟ گاڑی یہاں آکر اٹک گئی ہے ۔ بھرپور کوششیں جاری ہیں ۔ امید ہے کہ جلد ہی یہ مرحلہ بھی سر ہوجائے گا ۔ :):):)
فہد بھائی آپ مجھے ذاتی پیغام میں اپنا ایمیل بھیج دیجئے ۔ میں فی الحال کتاب کا مسودہ ہی آپ کو بھجوادیتا ہوں ۔ جب اعجاز بھائی ای بک بنادیں گے تو وہ بھی دستیاب ہوجائے گی ۔ آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ میری وعدہ خلافی پر مجھے معاف فرمادیجئے ۔ امید ہے آپ ایسا ضرور کریں گے ۔
 
عزیزم ریحان صاحب !

آپ کی غزل پڑھی-بہت پسند آئی
ذرہ نوازی پر بے حد ممنون ہوں یاسر بھائی.
"آئنے کے سامنے یہ سر جھکا پاتا ہوں میں"
جی اندازہ تھا کہ یہ مصرع مبہم ہے اور ایک متبادل کہا بھی تھا:
خود کو پیشِ آئنہ بھی سر نگوں پاتا ہوں میں

لیکن اصل سے بہت بہتر نہیں ہے.
گویم مشکل وگرنہ گویم مشکل
گویم مشکل وگر نگویم مشکل
"رقص شرر" بغیر اپنے ماحول کے استعمال ہوا ہے -
رقصِ شرر کا ماحول میرے علمِ ناقص کے مطابق بزمِ طرب ہی ہے.
پھر اپنے کو عیش کہنا بجائے عیاش کے بھی محلِ نظر ہے
خود کو عیش، رنگ یا کوئی اور ایبسٹریکٹ شے قرار دینا میرے نزدیک محلِ نظر نہیں، بیدل دہلوی کے دیوان میں بے شمار ایسے نظائر میسر ہیں.
 

شکیب

محفلین
فہد بھائی ، میں انتہائی شرمندہ ہوں کہ اپنا وعدہ اب تک پورا نہ کرسکا ۔ بخدا مجھے اپنا وعدہ اچھی طرح یاد ہے اور کوئی روز جاتا ہوگا کہ میں اس بارے میں نہ سوچتا ہوں ۔ لیکن اس میں قصور میرا نہیں بلکہ آپ کے@محمداحمد بھائی کا ہے ۔ میں تو کتاب کا مسودہ چار مہینے پہلے ہی اعجاز بھائی کو بھجواچکا ۔ لیکن احمد بھائی کی سرکارِ عالیہ سے حکم صادر ہوا کہ کتاب میں پیش لفظ بھی ہونا چاہئے ۔ کہنے کو تو میں نے ہامی بھرلی لیکن معلوم یہ ہوا کہ یہ پیش لفظ ایک بلا ہے جو کسی طور قابو ہی نہیں آکے دیتی ۔ آدمی شعر تو چلتے پھرتے اور ڈرائیونگ کرتے ہوئے بھی کہہ سکتا ہے لیکن نثر لکھنے کے لئے میز کے سامنے کرسی پر بیٹھنا پڑتا ہے۔ اب کرسی پر بیٹھنے کی فرصت اور عیاشی کہاں سے میسر ہو ؟ گاڑی یہاں آکر اٹک گئی ہے ۔ بھرپور کوششیں جاری ہیں ۔ امید ہے کہ جلد ہی یہ مرحلہ بھی سر ہوجائے گا ۔ :):):)
فہد بھائی آپ مجھے ذاتی پیغام میں اپنا ایمیل بھیج دیجئے ۔ میں فی الحال کتاب کا مسودہ ہی آپ کو بھجوادیتا ہوں ۔ جب اعجاز بھائی ای بک بنادیں گے تو وہ بھی دستیاب ہوجائے گی ۔ آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ میری وعدہ خلافی پر مجھے معاف فرمادیجئے ۔ امید ہے آپ ایسا ضرور کریں گے ۔
یہ کس کتاب کی بات ہو رہی ہے... ہمیں کیوں محروم رکھا جا رہا ہے :unsure:
 

محمداحمد

لائبریرین
فہد بھائی ، میں انتہائی شرمندہ ہوں کہ اپنا وعدہ اب تک پورا نہ کرسکا ۔ بخدا مجھے اپنا وعدہ اچھی طرح یاد ہے اور کوئی روز جاتا ہوگا کہ میں اس بارے میں نہ سوچتا ہوں ۔ لیکن اس میں قصور میرا نہیں بلکہ آپ کے@محمداحمد بھائی کا ہے ۔ میں تو کتاب کا مسودہ چار مہینے پہلے ہی اعجاز بھائی کو بھجواچکا ۔ لیکن احمد بھائی کی سرکارِ عالیہ سے حکم صادر ہوا کہ کتاب میں پیش لفظ بھی ہونا چاہئے ۔ کہنے کو تو میں نے ہامی بھرلی لیکن معلوم یہ ہوا کہ یہ پیش لفظ ایک بلا ہے جو کسی طور قابو ہی نہیں آکے دیتی ۔ آدمی شعر تو چلتے پھرتے اور ڈرائیونگ کرتے ہوئے بھی کہہ سکتا ہے لیکن نثر لکھنے کے لئے میز کے سامنے کرسی پر بیٹھنا پڑتا ہے۔ اب کرسی پر بیٹھنے کی فرصت اور عیاشی کہاں سے میسر ہو ؟ گاڑی یہاں آکر اٹک گئی ہے ۔ بھرپور کوششیں جاری ہیں ۔ امید ہے کہ جلد ہی یہ مرحلہ بھی سر ہوجائے گا ۔ :):):)
فہد بھائی آپ مجھے ذاتی پیغام میں اپنا ایمیل بھیج دیجئے ۔ میں فی الحال کتاب کا مسودہ ہی آپ کو بھجوادیتا ہوں ۔ جب اعجاز بھائی ای بک بنادیں گے تو وہ بھی دستیاب ہوجائے گی ۔ آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ میری وعدہ خلافی پر مجھے معاف فرمادیجئے ۔ امید ہے آپ ایسا ضرور کریں گے ۔
یہ کس کتاب کی بات ہو رہی ہے... ہمیں کیوں محروم رکھا جا رہا ہے :unsure:

السلام علیکم

ظہیر بھائی پیش لفظ کا نام شاید ایسا ہے کہ آپ پس و پیش ہو رہے ہیں۔ بہتر ہے کہ آپ پیش لفظ کو رہنے دیں اور مقدمہ لکھنے کی تیاری کریں۔ مقدمے کے لفظ میں جارحانہ تاثیر ہے ہمیں اُمید ہے کہ آپ دو چار دن میں مقدمہ "دائر" کر دیں گے۔ :)

ہماری فہد بھائی اور شعیب بھائی سے بھی درخواست ہے کہ جہاں اتنا انتظار کر لیا ہے وہاں تھوڑا اور کر لیجے۔ اگر آپ کو مسودہ تھما دیا تو ظہیر بھائی اور "ایزی فیل" نہ کرنے لگیں اور بات مزیدآگے چلی جائے۔ سو آپ دونوں بھائی تھوڑا انتظار کریں اور روزانہ ظہیر بھائی کو یاد دہانی کروائیں۔ :)
 

شکیب

محفلین
السلام علیکم

ظہیر بھائی پیش لفظ کا نام شاید ایسا ہے کہ آپ پس و پیش ہو رہے ہیں۔ بہتر ہے کہ آپ پیش لفظ کو رہنے دیں اور مقدمہ لکھنے کی تیاری کریں۔ مقدمے کے لفظ میں جارحانہ تاثیر ہے ہمیں اُمید ہے کہ آپ دو چار دن میں مقدمہ "دائر" کر دیں گے۔ :)

ہماری فہد بھائی اور شعیب بھائی سے بھی درخواست ہے کہ جہاں اتنا انتظار کر لیا ہے وہاں تھوڑا اور کر لیجے۔ اگر آپ کو مسودہ تھما دیا تو ظہیر بھائی اور "ایزی فیل" نہ کرنے لگیں اور بات مزیدآگے چلی جائے۔ سو آپ دونوں بھائی تھوڑا انتظار کریں اور روزانہ ظہیر بھائی کو یاد دہانی کروائیں۔ :)
اگر شعیب سے مراد میں ہی ہوں تو مجھے تو خبر ہی نہیں یہ کس بارے میں بات ہو رہی ہے... :پ
 

فہد اشرف

محفلین
السلام علیکم

ظہیر بھائی پیش لفظ کا نام شاید ایسا ہے کہ آپ پس و پیش ہو رہے ہیں۔ بہتر ہے کہ آپ پیش لفظ کو رہنے دیں اور مقدمہ لکھنے کی تیاری کریں۔ مقدمے کے لفظ میں جارحانہ تاثیر ہے ہمیں اُمید ہے کہ آپ دو چار دن میں مقدمہ "دائر" کر دیں گے۔ :)

ہماری فہد بھائی اور شعیب بھائی سے بھی درخواست ہے کہ جہاں اتنا انتظار کر لیا ہے وہاں تھوڑا اور کر لیجے۔ اگر آپ کو مسودہ تھما دیا تو ظہیر بھائی اور "ایزی فیل" نہ کرنے لگیں اور بات مزیدآگے چلی جائے۔ سو آپ دونوں بھائی تھوڑا انتظار کریں اور روزانہ ظہیر بھائی کو یاد دہانی کروائیں۔ :)
فکر نہ کریں ہم نے تو ظہیر بھائی سے سر ورق ڈیزائن کرنے کی فرمائش بھی کر دی ہے۔
 
آخری تدوین:
فہد بھائی ، میں انتہائی شرمندہ ہوں کہ اپنا وعدہ اب تک پورا نہ کرسکا ۔ بخدا مجھے اپنا وعدہ اچھی طرح یاد ہے اور کوئی روز جاتا ہوگا کہ میں اس بارے میں نہ سوچتا ہوں ۔ لیکن اس میں قصور میرا نہیں بلکہ آپ کے@محمداحمد بھائی کا ہے ۔ میں تو کتاب کا مسودہ چار مہینے پہلے ہی اعجاز بھائی کو بھجواچکا ۔ لیکن احمد بھائی کی سرکارِ عالیہ سے حکم صادر ہوا کہ کتاب میں پیش لفظ بھی ہونا چاہئے ۔ کہنے کو تو میں نے ہامی بھرلی لیکن معلوم یہ ہوا کہ یہ پیش لفظ ایک بلا ہے جو کسی طور قابو ہی نہیں آکے دیتی ۔ آدمی شعر تو چلتے پھرتے اور ڈرائیونگ کرتے ہوئے بھی کہہ سکتا ہے لیکن نثر لکھنے کے لئے میز کے سامنے کرسی پر بیٹھنا پڑتا ہے۔ اب کرسی پر بیٹھنے کی فرصت اور عیاشی کہاں سے میسر ہو ؟ گاڑی یہاں آکر اٹک گئی ہے ۔ بھرپور کوششیں جاری ہیں ۔ امید ہے کہ جلد ہی یہ مرحلہ بھی سر ہوجائے گا ۔ :):):)
فہد بھائی آپ مجھے ذاتی پیغام میں اپنا ایمیل بھیج دیجئے ۔ میں فی الحال کتاب کا مسودہ ہی آپ کو بھجوادیتا ہوں ۔ جب اعجاز بھائی ای بک بنادیں گے تو وہ بھی دستیاب ہوجائے گی ۔ آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ میری وعدہ خلافی پر مجھے معاف فرمادیجئے ۔ امید ہے آپ ایسا ضرور کریں گے ۔
واہ رے عالی ظرفی!
 
Top