اے صبا مصطفٰی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے کہہ دینا

اشتیاق علی

لائبریرین
اے صبا مصطفٰی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے کہہ دینا

اے صبا مصطفٰی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے کہہ دینا غم کے مارے سلام کہتے ہیں
یاد کرتے ہیں تم کو شام و سحر دل ہمارے سلام کہتے ہیں
اللہ (عزوجل) اللہ (عزوجل) حضورکی باتیں مرحبا رنگ و نور کی باتیں
چاند جن سے بلائیں لیتا ہے اور تارے سلام کہتے ہیں
اللہ (عزوجل) اللہ (عزوجل) حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے گیسو بھینی بھینی مہکتی وہ خوشبو
جن سے معمور ہے فضا ہر سو وہ نظارے سلام کہتے ہیں
جب محمدکا نام آتا ہے رحمتوں کا پیام لاتا ہے
لب ہمارے دورود پڑھتے ہیں دل ہمارے سلام کہتے ہیں
زائر طیبہ تو مدینے میں پیارے آقاسے اتنا کہہ دینا
آپ کی گرد راہ کو آقابے سہارے سلام کہتے ہیں
عاشقوں کا سلام لے جاؤ غم زدوں کا سلام لے جاؤ
یہ تڑپتے ہلکتے دیوانے ان کا بھی کچھ پیام لے جاؤ
ذکر تھا آخری مہینے کا تذکرہ چھڑ گیا مدینے کا
حاجیو مصطفٰی(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )سے کہہ دینا غم کے مارے سلام کہتے ہیں
آپ عطار کیوں پریشان ہیں
عاصیوں پر وہ بہت مہربان ہیں
ان پہ رحمت وہ خاص کرتے ہیں
جو مسلماں سلام کہتے ہیں​
 

زبیر مرزا

محفلین
ذکر تھا آخری مہینے کا تذکرہ چھڑ گیا مدینے کا​
حاجیو مصطفٰی ﷺسے کہہ دینا غم کے مارے سلام کہتے ہیں​
 
Top