ٹیگ:
اگر کوئی دوست شاعر کا نام جانتا ہو تو مہربانی فرما کر لکھ دیجیئے
یہ میری غزل ہے
پوری غزل یہ ہے
یوں دل نہ لگے، نہ ہی درد اٹھے ، مت روز ملو تو اچھا ہے
نہ ہی پیار بڑھے، نہ یہ جھگڑا ہو ، تم دور بسو تو اچھا ہے
کسی پھول سے ملتے چہرے کو مری دنیا دیکھنا چاہے گی
گر پاس تمھارے کچھ بھی نہیں ، پردے میں رہو تو اچھا ہے
اس پیار کی سندر بانہوں میں اب بانہیں ڈال کے سو بھی چُکو
یوں جی جی کر یاں مرنے سے ، مر مر کے جیو تو اچھا ہے
لے کر زنجیریں ہاتھوں میں کچھ لوگ تمھاری تاک میں ہیں
اے عشق ہماری گلیوں میں مت اور پھرو تو اچھا ہے
اب پیار سے کیوں گھبرائیں ہم ، اس ہجر کو بھی تڑپائیں ہم
ہم تم پہ مریں تو اچھا ہے ، تم ہم پہ مرو تو اچھا ہے
ان لوگوں میں کچھ چھپ چھپ کر عاشق بھی تمھارے بیٹھے ہیں
کوئی اور ہنسے تو ٹھیک صنم ، یہاں تم نہ ہنسو تو اچھا ہے
افسانہ عشق کا کہنے میں ، یہاں سچا کوئی نہیں ہوتا
نہ ہی میری سنو تو اچھا ہے ، نہ ہی اس کی سنو تو اچھا ہے
سب چین ہمارا چھن ہے گیا ، سب نیند ہماری لٹ ہے چُکی
اے چاند ہمارے اور ہمیں اچھے نہ لگو تو اچھا ہے
یہ راہیں پیار کی راہیں ہیں ، ان راہوں میں اے میرے نوید
چل چل کے گرو ، گر گر کے اٹھو ، اٹھ اٹھ کے تھکو تو اچھا ہے
سمیع نوید