میر ہاشم صاحب کا یہ شعر بھی دیکھیں۔ آؤ امروز کی زلفوں کو سنوارے ہاشم روئے فردا تو ابھی پردہ ظلمت میں ہے واہ کیا خوب شعر ہے۔ روئے فردا تو ابھی پردۂ ظلمت میں ہے عمدہ مگر کڑوا سچ