حسان خان
لائبریرین
حضرت علی المرتضیٰ کی مدح میں کہے گئے ہفت بند سے ایک بند اقتباس کے طور پر پیش کر رہا ہوں۔
اے کہ حسنینِ تو شمعِ دودمانِ مصطفیٰ
وے کہ ریحانینِ تو تسکینِ جانِ مصطفیٰ
(اے کہ آپ کے حسنین مصطفیٰ کے خاندان کی شمع ہیں اور اے کہ آپ کے دو ریحان مصطفیٰ کی جان کے لیے تسکین کا باعث ہیں۔)
زینتِ محرابِ دیں، طاعت گزارِ قبلتین
اے کہ سر تا پاے داری شان شانِ مصطفیٰ
(آپ محرابِ دیں کی زینت ہیں، اور آپ نے دونوں قبلوں کی جانب رخ کر کے طاعت گزاری کی ہے۔ اے علی کہ جو سر تا پا مصطفیٰ جیسی شان رکھتے ہیں۔)
جبہ سایانِ درِ تو رستگارند از ازل
آستانت درحقیقت آستانِ مصطفیٰ
(آپ کے در پر پیشانی گھسنے والے ازل سے کامیاب ہیں، اور آپ کا آستاں ہی درحقیقت مصطفیٰ کا آستاں ہے۔)
نخلِ قدّت رونقِ گلزارِ فردوسِ بریں
قامتت سروِ رواں در گلستانِ مصطفیٰ
(آپ کا نخلِ قد باغِ جنت کی رونق ہے، اور آپ کی قامت ایسی ہے جیسے مصطفیٰ کے گلستاں کا سروِ رواں۔)
مشرقِ خورشیدِ ایماں، مطلعِ ماہِ یقیں
روئے با انوارِ تو آمد بسانِ مصطفیٰ
(آپ خورشیدِ ایماں اور ماہِ یقیں کے طلوع ہونے کا مقام ہیں، اور آپ کا نورانی چہرہ اس دنیا میں ایسے ہی جلوہ نما ہوا جیسے محمدِ مصطفیٰ کا چہرہ جلوہ نما ہوا تھا۔)
گل ز گلزارِ ہدیٰ، سرو از ریاضِ کاف و نون
عندلیبِ خوشنوا از بوستانِ مصطفیٰ
(آپ گلزارِ ہدایت کے پھول، باغِ ہستی کے سرو، اور بوستانِ مصطفیٰ کے خوشنوا بلبل ہیں۔)
مسقط الراست چو آمد کعبہ، کعبہ قبلہ شد
رشکِ خلد آمد مکانت چوں مکانِ مصطفیٰ
(چونکہ آپ کی پیدائش کعبے میں ہوئی تھی، اس لیے کعبہ قبلہ بنا؛ اور آپ کا مکان بھی حضرتِ مصطفیٰ کے مکان کی طرح رشکِ خلد ہے۔)
یکہ تازِ جنگِ خیبر، فاتحِ بدر و حنین
ناصرِ دیں، سرگروہِ عاشقانِ مصطفیٰ
(آپ جنگِ خیبر کے تنہا مبارز ہیں، آپ فاتحِ بدر و حنین ہیں؛ آپ دین کی مدد کرنے والے اور آپ عاشقانِ مصطفیٰ کے سردار ہیں۔)
لال در مدح و ثنائے تو زبانِ انس و جن
بہرِ اوصافِ تو می باید لسانِ مصطفیٰ
(آپ کی مدح و ثنا میں انسان اور جنات کی زبانیں گنگ ہیں، آپ کے اوصاف کو بیان کر پانے کے لیے حضرت محمدِ مصطفیٰ کی زبان ہونا لازمی ہے۔)
سرِّ پنہانِ حقیقت از زبانت آشکار
وز لبانت شد عیاں رازِ نہانِ مصطفیٰ
(آپ کی زبان سے حقیقت کے پنہاں راز آشکار ہوئے، اور آپ کے ہونٹوں سے رسولِ اکرم کے نہاں اسرار عیاں ہوئے۔)
یافتہ از دستِ جہدت کاروبارِ دیں رواج
شد ز اخلافِ تو قائم خاندانِ مصطفیٰ
(اس دین کے کاروبار نے آپ کے ہاتھوں کی جدوجہد کی بدولت ہی رواج پایا ہے، اور آپ کے جانشینوں سے ہی خاندانِ مصطفیٰ قائم ہوا ہے۔)
تا نباشم مضطر و اندیشہ ناک از ہولِ حشر
یک نگاہِ مرحمت سویم بجانِ مصطفیٰ
(اے علی! آپ کو جانِ مصطفیٰ کا واسطہ، ایک نگاہِ مرحمت میری جانب بھی کیجئے تاکہ مجھے حشر کی ہولناکیوں کا کوئی اضطراب یا خدشہ باقی نہ رہے۔)
رنگِ تازہ آید از الطافِ تو بر روئے من
وائے بر من، وائے بر من، گر نبینی سوئے من
(آپ کے الطاف کے باعث میرے چہرے پر تازہ رنگ آتا ہے؛ مجھے پر وائے ہو اگر آپ میری طرف نہیں دیکھیں۔)
(محمد عبدالرزاق بیکس جبل پوری)