بابائے خدمت عبدالستار ایدھی کی دوسری برسی عقیدت اور احترام سے منائی گئی ۔
عبدالستار ایدھی نےدنیا کی سب سے بڑی رضاکارانہ ایمبولینس سروس قائم کی، انہوں نے یتیموں کی پرورش اور لاوارثوں کی کفالت کی۔ وہ قدرتی آفات اور حادثات میں متاثرین کی فوری مددکے لیے پہنچتے تھے۔
ایدھی صاحب نے 1951 میں ذاتی جمع پونجی سے ایک چھوٹی سی دُکان خریدی اور صرف پانچ ہزار روپے سے ایدھی فاونڈیشن کی بنیاد رکھی۔
ان کا خلوص اتنا سچا، اور ان کی جدوجہد اتنی کھری تھی مخیر حضرات نے دل کھول کر مدد کی اور ایدھی فاونڈیشن دیکھتے ہی دیکھتے ایک بڑی فلاحی تنظیم بن گئی۔جس کے تحت 2400 ایمبولینسز ، 3ائیر ایمبولینس ،300ایدھی سینٹرز ، اور8اسپتال ملک بھر میں دن رات ضرورت مندوں کی خدمت کرنے لگے۔ایدھی صاحب نے کلینک، زچہ خانے، پاگل خانے، معذوروں کے لیے گھر، بلڈ بنک، یتیم خانے، لاوارث بچوں کو گود لینے کے مراکز، پناہ گاہیں اور اسکول بھی قائم کیے۔
دنیا میں سب سے بڑی رضا کارانہ ایمبولینس آرگنائزیشن کے قیام پر ان کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا اور حکومت پاکستان نے انہیں نشان امتیاز سے نوازا۔بین الاقوامی سطح پر 1986ء میں انہیں فلپائن نے رومن میگسے ایوارڈدیا، 1993ء میں روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کی جانب سے پاؤل ہیرس فیلوشپ دی گئی۔ 1988ء میں آرمینیا میں زلزلہ زدگان کی مددکے صلے میں امن انعام برائے یو ایس ایس آر دیا گیا۔
اس عظیم ہستی کا انتقال 8 جولائی 2016ء کو کراچی میں ہوا ۔انہیں ایدھی فاونڈیشن میں پرورش پانے والے یتیم بچوں کی مسکراہٹ میں آج بھی پوری شان سے زندہ سلامت دیکھا جاسکتا ہے۔