باجوڑ ایجنسی: فائرنگ سے پولیو ٹیم کا محافظ ہلاک

باجوڑ ایجنسی: فائرنگ سے پولیو ٹیم کا محافظ ہلاک
ڈان اردو اور ظاہر شاہ تاریخ اشاعت 10 ستمبر, 2014

54100a7b00024.jpg

54100a7b00024.jpg

فائل فوٹو—
باجوڑ ایجنسی: پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں انسدادِ پولیو ٹیم پر فائرنگ سے ایک لیوز اہلکار ہلاک ہوگیا۔

پولیٹیکل ذرائع کے مطابق یہ واقعہ باجوڑ ایجنسی کے علاقے ڈمہ ڈولہ میں پیش آیا، جہاں انسداد پولیو ٹیم بچوں کو قطرے پلانے میں مصروف تھے جب مسلح افراد نے فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے نتیجے میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور لیوز کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق واقعہ کے بعد فورسز نے علاقے کو کھیرے میں لے لیا، تاہم کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

پاکستان دنیا کے ان تین ملکوں میں شامل ہے جہاں اس مہلک بیماری سے بچوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہے، لیکن ملک بھر میں کافی عرصے سے مسلسل پولیو ٹیموں کو نشانہ بنائے جانے سے یہ مہم متاثر ہورہی ہے۔

پاکستان کے علاوہ یہ بیماری صرف نائجیریا اور افغانستان میں پائی جاتی ہے۔

پاکستان میں انسدادِ پولیو ٹیمیوں اور ان کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر حملوں کا سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے جس کی وجہ سے ملک میں انسدادِ پولیو کی مہم متعدد بار متاثر ہوئی ہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1009412/
 
اسلام نے انسانی جان بچانے کے لئیے ہر طریقہ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ دہشت گردوں کا پاکستانی بچوں کو پو لیو کے قطرے نہ پلانے دینا ایک بہت بڑی مجرمانہ اور دہشت گردانہ کاروائی ہے اور یہ پاکستانی بچوں کے ساتھ ظلم ہے اور پاکستان کی آیندہ نسلوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے والی مجرمانہ کاروائی ہے، پاکستان کی ترقی کے ساتھ دشمنی ہے اور پاکستانی عوام دہشت گردوں کو اس مجرمانہ غفلت پر انہیں کبھی معاف نہ کریں گے .
طالبان انتہاءپسندوں کی جانب سے بچیوں کی تعلیم کی مخالفت اور تعلیمی اداروں کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں تباہ کرنے کے باعث پہلے ہی ہمارا تشخص خراب ہو چکا ہے جبکہ اب انسداد پولیو ٹیموں کے غیرمحفوظ ہونے سے ہمارے معاشرے کا پتھر کے زمانے والا تصور ہی اجاگر ہو گا۔جہالت کے اندھیروں سے روشن مستقبل کی جانب قدم بڑھا کر ہی ہم اقوام عالم میں اپنا تشخص پیدا کر سکتے ہیں.
علمائے کرام نے پولیو ٹیمز پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں شرعی طور پر ناجائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پولیو ٹیموں کی حفاظت اور حرمت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انسداد پولیو پر عالمی علماءکانفرنس منعقد ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان بچوں کا پولیو سے بچاﺅ تمام مسلمان والدین کی مذہبی ذمہ داری ہے، ویکسین میں کوئی حرام یا مضر صحت اجزاءشامل نہیں۔
 
Top