http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/02/140212_why_almonds_so_expensive_tim.shtmlصحت بخش غذائی اجزا کی تشہیر کی وجہ سے دنیا بھر میں بادام کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن کیا کیلی فورنیا میں خشک سالی کی وجہ سے دنیا بھر میں باداموں کی قلت ہونے کا خطرہ ہے؟
دنیا کا 82 فیصد بادام امریکہ کی اسی ریاست میں پیدا ہوتا ہے جہاں اس کے صحت بخش فوائد کی بنا پر استعمال بڑھنے کی وجہ سے کسانوں کی چاندی ہو گئی ہے۔ بادام اس ریاست کی سب سے بڑی زرعی برآمد بھی ہے۔
بادام اگانے والے ایک کسان ڈیوڈ فیفن کا کہنا ہے کہ ’جب سے لوگوں کو پتہ چلا ہے کہ بادام جسم کے لیے کتنے اچھے ہوتے ہیں‘ ان کی قدر و قیمت بڑھ گئی ہے۔
فیفن کا شمسی توانائی پر چلنے والا باغ دنیا کا پہلا باغ ہے جس میں ناسا کی مدد سے بنے ایک روبوٹ کو خراب باداموں سے اچھے باداموں کو علیحدہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
بادام کا درخت اگانے کے لیے ماحول بہت اہم ہے اور سلیکون ویلی سے 90 منٹ کے فاصلے پر واقع یہ علاقہ دنیا میں بادام کے درخت اگانے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔
بادام کی مانگ میں اضافہ برطانیہ اور چینی اور بھارت جیسی ابھرتی منڈیوں وجہ سے ہوا ہے جس کی وجہ سے اس کے باغات میں توسیع کی جا رہی ہے۔
باداموں کو 90 کی دہائی میں ان کے اندر موجود چکنائی کی وجہ سے مضر سمجھا جاتا تھا، مگر اب تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ چکنائی جسم کے لیے مفید ہوتی ہے۔
باداموں میں پائی جانے والی یہ مونو سیچوریٹڈ چکنائی دل کی بیماری کے خطرے اور خون میں کولیسٹرول کو کم کرتی ہے
باداموں میں پائی جانے والی یہ مونو سیچوریٹڈ چکنائی دل کی بیماری کے خطرے اور خون میں کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔
محقق اور ماہرِ خوراک مشیل وین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جن کی خوراک میں بادام شامل کیے گئے انہوں نے دوسروں کی نسبت جسم کا وزن زیادہ کم کیا۔
اس کے علاوہ ان میں درخت پر اگنے والے کسی بھی خشک میوے سے زیادہ نشاستہ اور پروٹین بھی پائے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر وین کا کہنا ہے کہ ’بادام کھانے سے اطمینان محسوس ہوتا ہے اور جلد بھوک نہیں لگتی۔‘
تاہم زیادہ بادام کھانا بھی درست نہیں ہے کیونکہ 23 باداموں میں 160 حرارے ہوتے ہیں اس وجہ سے انہیں زیادہ نہیں کھایا جانا چاہیے۔
تحقیق کے مطابق ہر ایک بادام کوعلیحدہ علیحدہ اچھی طرح چبا کے کھانا چاہیے تاکہ اس کے غذائی فوائد سامنے آ سکیں۔
ایک اور تحقیق کے مطابق ایک بادام کو 25 سے 40 بار چبانا اس کے غذائی فوائد کے حصول کے لیے بہتر ہے کیونکہ زیادہ دیر تک چبانے سے اس کے غذائی اجزا جسم میں اچھی طرح جذب ہوتے ہیں۔
پاکستان میں بادام زیادہ تر بلوچستان میں پیدا ہوتا ہے
بادام اتنے مہنگے ہو گئے ہیں کہ اب ان کی چوری ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ بعض اوقات تو چور پورا ٹرک لے کر فرار ہو جاتے ہیں۔ باداموں سے بھرے ایک بڑے ٹرک میں ایک لاکھ ڈالر تک کی مالیت کے بادام لدے ہوتے ہیں، اور چور ایسے ٹرکوں کی تاک میں رہتے ہیں۔
فیفن کا کہنا ہے کہ ان کے باغ سے ایک چور ڈرائیور کے روپ میں داخل ہوا اور ایک بھرا ہوا ٹرک لے کر فرار ہو گیا۔
مقامی حکام نے بھی بعض چوروں کو پکڑ کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے اور باغ کے مالکان نے ایک آن لائن ویب سائٹ پر ایک دوسرے کو آگاہ کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔
چوری کے علاوہ ایک بڑا خطرہ کیلی فورنیا میں پانی کے کم ہوتے ہوئے قدرتی وسائل ہیں کیونکہ اب اس ریاست کو شدید خشک سالی کے خطرے کا سامنا ہے کیونکہ اس علاقے میں گذشتہ تین سال میں بہت کم بارش ہوئی ہے اور پانی کے قدرتی وسائل تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔
رسد کی کمی اور طلب میں اضافے سے مستقبل قریب میں باداموں کے سستے ہونے کے امکانات بالکل نہیں ہیں۔ اوپر سے خشک سالی ایک اور بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
ماخذ
دنیا کا 82 فیصد بادام امریکہ کی اسی ریاست میں پیدا ہوتا ہے جہاں اس کے صحت بخش فوائد کی بنا پر استعمال بڑھنے کی وجہ سے کسانوں کی چاندی ہو گئی ہے۔ بادام اس ریاست کی سب سے بڑی زرعی برآمد بھی ہے۔
بادام اگانے والے ایک کسان ڈیوڈ فیفن کا کہنا ہے کہ ’جب سے لوگوں کو پتہ چلا ہے کہ بادام جسم کے لیے کتنے اچھے ہوتے ہیں‘ ان کی قدر و قیمت بڑھ گئی ہے۔
فیفن کا شمسی توانائی پر چلنے والا باغ دنیا کا پہلا باغ ہے جس میں ناسا کی مدد سے بنے ایک روبوٹ کو خراب باداموں سے اچھے باداموں کو علیحدہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
بادام کا درخت اگانے کے لیے ماحول بہت اہم ہے اور سلیکون ویلی سے 90 منٹ کے فاصلے پر واقع یہ علاقہ دنیا میں بادام کے درخت اگانے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔
بادام کی مانگ میں اضافہ برطانیہ اور چینی اور بھارت جیسی ابھرتی منڈیوں وجہ سے ہوا ہے جس کی وجہ سے اس کے باغات میں توسیع کی جا رہی ہے۔
باداموں کو 90 کی دہائی میں ان کے اندر موجود چکنائی کی وجہ سے مضر سمجھا جاتا تھا، مگر اب تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ چکنائی جسم کے لیے مفید ہوتی ہے۔
باداموں میں پائی جانے والی یہ مونو سیچوریٹڈ چکنائی دل کی بیماری کے خطرے اور خون میں کولیسٹرول کو کم کرتی ہے
باداموں میں پائی جانے والی یہ مونو سیچوریٹڈ چکنائی دل کی بیماری کے خطرے اور خون میں کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔
محقق اور ماہرِ خوراک مشیل وین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جن کی خوراک میں بادام شامل کیے گئے انہوں نے دوسروں کی نسبت جسم کا وزن زیادہ کم کیا۔
اس کے علاوہ ان میں درخت پر اگنے والے کسی بھی خشک میوے سے زیادہ نشاستہ اور پروٹین بھی پائے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر وین کا کہنا ہے کہ ’بادام کھانے سے اطمینان محسوس ہوتا ہے اور جلد بھوک نہیں لگتی۔‘
تاہم زیادہ بادام کھانا بھی درست نہیں ہے کیونکہ 23 باداموں میں 160 حرارے ہوتے ہیں اس وجہ سے انہیں زیادہ نہیں کھایا جانا چاہیے۔
تحقیق کے مطابق ہر ایک بادام کوعلیحدہ علیحدہ اچھی طرح چبا کے کھانا چاہیے تاکہ اس کے غذائی فوائد سامنے آ سکیں۔
ایک اور تحقیق کے مطابق ایک بادام کو 25 سے 40 بار چبانا اس کے غذائی فوائد کے حصول کے لیے بہتر ہے کیونکہ زیادہ دیر تک چبانے سے اس کے غذائی اجزا جسم میں اچھی طرح جذب ہوتے ہیں۔
پاکستان میں بادام زیادہ تر بلوچستان میں پیدا ہوتا ہے
بادام اتنے مہنگے ہو گئے ہیں کہ اب ان کی چوری ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ بعض اوقات تو چور پورا ٹرک لے کر فرار ہو جاتے ہیں۔ باداموں سے بھرے ایک بڑے ٹرک میں ایک لاکھ ڈالر تک کی مالیت کے بادام لدے ہوتے ہیں، اور چور ایسے ٹرکوں کی تاک میں رہتے ہیں۔
فیفن کا کہنا ہے کہ ان کے باغ سے ایک چور ڈرائیور کے روپ میں داخل ہوا اور ایک بھرا ہوا ٹرک لے کر فرار ہو گیا۔
مقامی حکام نے بھی بعض چوروں کو پکڑ کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے اور باغ کے مالکان نے ایک آن لائن ویب سائٹ پر ایک دوسرے کو آگاہ کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔
چوری کے علاوہ ایک بڑا خطرہ کیلی فورنیا میں پانی کے کم ہوتے ہوئے قدرتی وسائل ہیں کیونکہ اب اس ریاست کو شدید خشک سالی کے خطرے کا سامنا ہے کیونکہ اس علاقے میں گذشتہ تین سال میں بہت کم بارش ہوئی ہے اور پانی کے قدرتی وسائل تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔
رسد کی کمی اور طلب میں اضافے سے مستقبل قریب میں باداموں کے سستے ہونے کے امکانات بالکل نہیں ہیں۔ اوپر سے خشک سالی ایک اور بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
ماخذ