بادشاہی مسجد، لاہور، پاکستان

شمشاد

لائبریرین
بادشاہی مسجد، لاہور
مغل شہنشاہ اورنگ زیب کی سرپرستی میں فدائی خان کوکا (جو کہ لاہور کا گورنر تھا) نے بنوائی۔ اس کی تعمیر کا کام 1671ء میں شروع ہوا اور مسجد 1673ء میں مکمل ہوئی۔
اس میں 55 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے۔
اس کے چار مینار ہیں جن کی بلندی 54 میٹر ہے۔
یہ پاکستان میں سب سے بڑی مسجد تھی۔ شاہ فیصل مسجد، اسلام آباد کی تعمیر کے بعد اب یہ پاکستان کی دوسری سب سے بڑی مسجد ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
Badshahi_Mosque.jpg
 

فرخ منظور

لائبریرین
مسجد کے پیچھے کی طرف یہ باغ " حضوری باغ " کہلاتا ہے۔ یہ بھی مغلیہ دور کی نشانی ہے۔

shahi_mosque_2-1.jpg

شمشاد بھائی۔ حضوری باغ اور اس میں بارہ دری مہاراجہ رنجیت سنگھ نے مختلف مغلیہ عمارتوں سے پتھر نکلوا کر یہ عمارت بنوائی تھی اور یوں اس نے مغلیہ عمارتوں کے بیچا بیچ اپنا "لُچ" بھی تلا تھا
 

شمشاد

لائبریرین
سکھوں کے دور میں، خاص کر مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دور میں مغلیہ دور کی عمارات کو خاصا نقصان پہنچا تھا جو کہ جان بوجھ کر پہنچایا گیا تھا۔ ان میں بادشاہی مسجد اور شاہی قلعہ کی عمارات شامل ہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
خوبصورت عکاسی ہے۔ بہت شکریہ شمشاد صاحب!
کیا یہ فوٹو گرافی بھی آپ کی ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
سارہ نے فرمائش کی تھی بادشاہی مسجد لاہور کے دیکھنےکی۔

فاتح بھائی یہ میری فوٹو گرافی نہیں ہے۔ لیکن کاپی رائٹ فری ہے۔
 
Top