لچ تلنا پنجابی کی ایک کہاوت ہے۔
ایک دیہاتی دیہات سے شہر آیا تو اپنے ساتھ اپنا کھانا جو کے گُڑ والی ایک موٹی سی روٹی تھی ساتھ لیتا آیا۔ شہر میں گھومتے ہوئے اسے ایک ایک جگہ ایک بندہ کڑائی میں کچھ تلتے نظر آیا۔ قریب جا کر دیکھا تو وہ گڑ والی چھوٹی چھوٹی ٹکیاں تیل میں تل رہا تھا۔ اس نے پوچھا یہ تم کیا کر رہے ہو تو وہ بولا میں " لُچیاں " تل رہا ہوں۔ اس نے اپنی موٹی سی روٹی نکالی، جو کہ لچیوں کے مقابلے میں بہت ہی بڑی تھی، اور کہنے لگا کہ یہ میرا بھی لچ تل لو۔ لبِ لباب اس کہاوت کا یہ ہے کہ کسی کے کام میں مداخلت کرنا۔
تو مہاراجہ رنجیت سنگھ نے بھی مغلوں کے کیئے ہوئے کام میں مداخلت کر کے ایک آدھ چھوٹی موٹی عمارت بنوائی تھی۔
سخنور بھائی میں نے صحیح وضاحت کی ہے ناں۔