محمد حسین
محفلین
بادشاہی کا شوق سب کو ہے سخت
پر میسر کسی کسی کو ہے تخت
زندگی‘ موت ‘غم‘ خوشی ‘چاہت
سب کو حاصل مگرمطابقِ بخت
ایک پل کا بھی ہم کو کیا احساس
بس گزرتا ہی جا رہا ہے وقت
"نازکی ان کے لب کی کیا کہیئے"
گفتگو یکدم ان کی ہائے کرخت
خوش ہوں غمگین ہوں ‘پہ بھُولا ہوں
وقت محدود ہے ، ہے نرم کہ سخت
کوئی خاموشیوں کو سمجھے حسین
بڑھتے ہیں کیسے خامشی سے درخت؟
پر میسر کسی کسی کو ہے تخت
زندگی‘ موت ‘غم‘ خوشی ‘چاہت
سب کو حاصل مگرمطابقِ بخت
ایک پل کا بھی ہم کو کیا احساس
بس گزرتا ہی جا رہا ہے وقت
"نازکی ان کے لب کی کیا کہیئے"
گفتگو یکدم ان کی ہائے کرخت
خوش ہوں غمگین ہوں ‘پہ بھُولا ہوں
وقت محدود ہے ، ہے نرم کہ سخت
کوئی خاموشیوں کو سمجھے حسین
بڑھتے ہیں کیسے خامشی سے درخت؟