جیا راؤ
محفلین
السلام علیکم
ہم ایک بار پھر تازہ ترین غزل کے ساتھ حاضر ہیں، کوئی تین ماہ بعد کچھ لکھا گیا ہے سو اساتذہ کی رائے درکار ہے۔
بادِ نسیم ہیں وہ سبک رو ہوا نہیں
ہم ان کو وفا کہتے ہیں، جانِ وفا نہیں
اک حبس کا عالم ہے دل و جاں پہ، ذہن پہ
ہوتی ہے جس میں شاعری یہ وہ فضا نہیں
جو گھاؤ دل پہ ڈال دے وہ چارہ گر نظر
اس زخمِ دلنشیں کو تو ملتی شفا نہیں
قاصد بتا رہا تھا 'پلٹنے کو ہیں حضور'
شاید سمجھ رہے ہیں کہ مجھ میں انا نہیں
روٹھے ہو تم تو اپنی نگاہوں سے پوچھنا
کیوں مجھ سے کہہ رہی ہیں کہ مجھ سے خفا نہیں !
لاحق کبھی کبھار ہی ہوتا ہے مرضِ عشق
اکثر جو پھوٹ پڑتی ہے یہ وہ وبا نہیں
جو سنتا ہے مجھ کو وہی ہو جاتا ہے میرا
اک تم بھی ہو گئے تو تمہاری خطا نہیں
ہم ایک بار پھر تازہ ترین غزل کے ساتھ حاضر ہیں، کوئی تین ماہ بعد کچھ لکھا گیا ہے سو اساتذہ کی رائے درکار ہے۔
بادِ نسیم ہیں وہ سبک رو ہوا نہیں
ہم ان کو وفا کہتے ہیں، جانِ وفا نہیں
اک حبس کا عالم ہے دل و جاں پہ، ذہن پہ
ہوتی ہے جس میں شاعری یہ وہ فضا نہیں
جو گھاؤ دل پہ ڈال دے وہ چارہ گر نظر
اس زخمِ دلنشیں کو تو ملتی شفا نہیں
قاصد بتا رہا تھا 'پلٹنے کو ہیں حضور'
شاید سمجھ رہے ہیں کہ مجھ میں انا نہیں
روٹھے ہو تم تو اپنی نگاہوں سے پوچھنا
کیوں مجھ سے کہہ رہی ہیں کہ مجھ سے خفا نہیں !
لاحق کبھی کبھار ہی ہوتا ہے مرضِ عشق
اکثر جو پھوٹ پڑتی ہے یہ وہ وبا نہیں
جو سنتا ہے مجھ کو وہی ہو جاتا ہے میرا
اک تم بھی ہو گئے تو تمہاری خطا نہیں