بارشوں کے موسم میں... براہ اصلاح

بارشوں کے موسم میں... براہ اصلاح

بارشوں کے موسم میں
کونپلیں ہی نہیں پھوٹتی
شجر ہی سبز نہیں ہوتے
بارشوں کے موسم میں
خواہشیں ملن کی انگڑائی لیتی ہیں
جن کو دیکھے مدت گزری
آنکھیں انکو صدائیں دیتی ہیں
بارشوں کے موسم میں
وصل کی تمنائیں جاگ جاتی ہیں
یادیں بچھڑے ہوووں کی بھاگ بھاگ آتی ہیں
کبھی ٹپکتی بوندوں کے سنگ
آنکھیں بھی ٹپکتی ہیں
جب راہ کسی پیارے کی تکتی ہیں
بارشوں کے موسم میں
روح پیاسی لگتی ہے
جب تنہائی ڈستی ہے
نہ ہو ہم سفر کوئی
تو زندگی عذاب لگتی ہے
بارشوں کے موسم میں
کونپلیں ہی نہیں پھوٹتی
 

الف عین

لائبریرین
نثری نظم ہے، اس لئے اصلاح کی ضرورت تو نہیں سمجھتا۔ لیکن نثری نظم میں الفاظ ویسے ہی استعمال کئے جاتے ہیں، جیسا کہ بولا جاتا ہے۔ خواہ مخواہ الٹ پھیر نہیں کی جاتی۔ جیسے
جب راہ کسی پیارے کی تکتی ہیں
سیدھا سادہ بیان ہو گا۔’ جب کسی پہارے کی راہ تکتی ہیں۔ُ
کونپلین ’پھوٹتی‘ نہیں، ’پھوٹتیں‘ کا محل ہے
 
سلام ۔۔
میرا خیال ہے ہر جگہ اصلاح کی ضرورت ہوتی ہے ۔۔ میں نے تھوڑی سی کوشش کی ہے ۔۔ اُمید ہے آپ کو پسند آئے گی ۔۔۔ لفظوں کی تھوڑی سی ترتیب بدلی ہے اور تھوڑا سا اضافہ کیا ہے ۔۔

بارشوں کے موسم میں
فقط کونپلیں نہیں کھلتیں
پھول ہی نہیں کھلتے
شجر ہی نہیں بھرتے
خواہشیں وصل کی
انگڑائیاں لیتی ہیں
مدتوں سے بچھڑوں کو
آنکھیں سدائیں دیتی ہیں
بارشوں کے موسم میں
وصل کی تمنائیں
جاگ جاگ جاتی ہیں
یادیں بچھڑے پیاروں کی
بھاگ بھاگ آتی ہیں
ساتھ بہتی بوندوں کے
آنکھیں بھی برستی ہیں
جان سے پیاروںکی
جب بھی راہ تکتی ہیں
بارشوں کے موسم میں
روح پیاسی لگتی ہے
تنہائی جب بھی ڈستی ہے
ہو نا ہمسفر کوئی
تو زندگی تڑپتی ہے
نا ہی یہ گزرتی ہے
بس عذاب لگتی ہے
بارشوں کے موسم میں
بس کونپلیں نہیں کھلتیں
آرزویں کھلتیں ہیں ۔۔​
 

الف عین

لائبریرین
مکمل نظم اگر فاعلن مفاعلن کے وزن میں کر دی جائے تو بہتر ہے۔ ابھی بھی کئی مصرع وزن میں نہیں آتے اور نثری نظم لگتی ہے
 

ربیع م

محفلین
بارشوں کے موسم میں... براہ اصلاح

بارشوں کے موسم میں
کونپلیں ہی نہیں پھوٹتی
شجر ہی سبز نہیں ہوتے
بارشوں کے موسم میں
خواہشیں ملن کی انگڑائی لیتی ہیں
جن کو دیکھے مدت گزری
آنکھیں انکو صدائیں دیتی ہیں
بارشوں کے موسم میں
وصل کی تمنائیں جاگ جاتی ہیں
یادیں بچھڑے ہوووں کی بھاگ بھاگ آتی ہیں
کبھی ٹپکتی بوندوں کے سنگ
آنکھیں بھی ٹپکتی ہیں
جب راہ کسی پیارے کی تکتی ہیں
بارشوں کے موسم میں
روح پیاسی لگتی ہے
جب تنہائی ڈستی ہے
نہ ہو ہم سفر کوئی
تو زندگی عذاب لگتی ہے
بارشوں کے موسم میں
کونپلیں ہی نہیں پھوٹتی

براہ یا برائے اصلاح؟
 

عائد

محفلین
مکمل نظم اگر فاعلن مفاعلن کے وزن میں کر دی جائے تو بہتر ہے۔ ابھی بھی کئی مصرع وزن میں نہیں آتے اور نثری نظم لگتی ہے
السلام علیکم
سر میرا سوال اس مصرع کو لے کر ہے
""""نا ہی یہ گزرتی ہے""""
کیا یہاں نا کا استعمال درست ہے؟؟؟
میں نے فیس بک پہ کسی کی یہ پوسٹ دیکھی تھی

' بڑے بڑے ' لوگوں کو بھی "نہ" اور "نا" کا غلط استعمال کرتے دیکھ کر شدید کوفت ہوتی ہے.
تنقید نہیں کی بس اک طالب علم کی حیثیت سے پوچھا:)
 

الف عین

لائبریرین
نا بطور نفی کے محض 'نہ' درست ہے۔ کچھ لوگ اجازت دیتے ہیں لیکن میں پسند نہیں کرتا۔ ہاں، اس استعمال جیسے 'تم جاؤ
گے نا؟' میں یہ منفی والا نہیں، یہ جائز ہے۔
 
میرا سوال اساتذہ سے آزاد نظم کے حوالے سے ہے.
جیسا کہ دیگر پابندِ بحور شاعری میں جب آپ کسی اور شاعر کا مصرع یا شعر استعمال کرتے ہیں تو اس کو قوٹ کر دیتے ہیں.
لیکن آزاد نظم میں یہ روایت نہیں دیکھی. کیا یہاں ضرورت نہیں ہوتی یا لوگ توجہ نہیں دیتے.
یہ مصرع " بارشوں کے موسم میں" اتنی نظموں میں استعمال ہوا ہے کہ اب یہ معلوم کرنا بھی مشکل ہے کہ سب سے پہلے کس نے کہا تھا.
 

الف عین

لائبریرین
میرا سوال اساتذہ سے آزاد نظم کے حوالے سے ہے.
جیسا کہ دیگر پابندِ بحور شاعری میں جب آپ کسی اور شاعر کا مصرع یا شعر استعمال کرتے ہیں تو اس کو قوٹ کر دیتے ہیں.
لیکن آزاد نظم میں یہ روایت نہیں دیکھی. کیا یہاں ضرورت نہیں ہوتی یا لوگ توجہ نہیں دیتے.
یہ مصرع " بارشوں کے موسم میں" اتنی نظموں میں استعمال ہوا ہے کہ اب یہ معلوم کرنا بھی مشکل ہے کہ سب سے پہلے کس نے کہا تھا.
کرنا تو چاہئے ایسا۔ شاید لوگ توجہ نہیں دیتے۔
 
Top