بارش آئی از محمد خلیل الرحمٰن

عبدالصمدچیمہ

لائبریرین
بارش آئی
بچوں کے لیے ایک نظم از محمد خلیل الرحمٰن

بادل گرجا بارش آئی ٹپ، ٹپ، ٹپ، ٹپ، ٹپ
ہم بچوں نے دھوم مچائی تھپ، تھپ، تھپ، تھپ، تھپ

تیز ہوئی جب بارش، برسی چھم، چھم، چھم، چھم، چھم
کھیلے اور آنگن میں نہائے سب بچے اور ہم

بادل ٹوٹ کے برسے، نالے بہنے لگے بھل ، بھل
سڑکیں، گلیاں اور میدان بھی ہوگئے سب جل تھل

بارش نے کھیتوں، کھلیانوں کو سیراب کیا
سڑکوں اور میدانوں کو بھی زیر آب کیا

بارش میں جب بھیگی بلی، بولی میاؤں، میاؤں
خشک کیا تب بھی بھی یوں بولی ، میاؤں، میاؤں، میاؤں​
انتہائی خوبصورت۔ بہت مزہ آیا۔
 
Top