F@rzana
محفلین
بیبیسی اردو پر خبر
امریکہ اور جاپان کے خلائی ادارے
(Nasa اور Jaxa) مواصلاتی سیاروں کا ایسا جال قائم کرنے والے ہیں جس سے زمین پر بارش کی پیمائش کی جائے گی۔
جی پی ایم( Global Precipitation Measurement) نامی اس منصوبے کے تحت بارش کی ہر تین گھنٹے بعد رپورٹ تیار کی جائے گی۔ جی پی ایم سے حاصل ہونے والی معلومات سے موسم کی پیشنگوئی اور موسم پر بارش کے اثرات کا تجزیہ مقصود ہے۔
منصوبے کی تفصیلات آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں پیش کی گئیں جن کے تحت اس پر ایک عشاریہ ایک ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ دو ہزار گیارہ میں شروع ہوگا۔
منصوبے میں چھ سے آٹھ مواصلاتی سیارے شامل ہوں گے۔
ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بارش کے بارے میں زیادہ قابل اعتبار کوائف کی ضرورت ہے۔ سمندروں پر بارش کی پیمائش میں خاص طور پر مشکل پیش آتی ہے۔
منصوبے میں شامل آرتھر ہو کا کہنا تھا کہ بارش موسم کا ایک بنیادی عنصر ہے اور زمین میں نمی کی پیمائش سے بھی موسم کی پیشگوئی میں مدد ملے گی۔
بارش کی درست پیمائش سے مستقبل میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے بارے میں بھی پیشگوئی ہو سکے گی۔
امریکہ اور جاپان کے خلائی ادارے
(Nasa اور Jaxa) مواصلاتی سیاروں کا ایسا جال قائم کرنے والے ہیں جس سے زمین پر بارش کی پیمائش کی جائے گی۔
جی پی ایم( Global Precipitation Measurement) نامی اس منصوبے کے تحت بارش کی ہر تین گھنٹے بعد رپورٹ تیار کی جائے گی۔ جی پی ایم سے حاصل ہونے والی معلومات سے موسم کی پیشنگوئی اور موسم پر بارش کے اثرات کا تجزیہ مقصود ہے۔
منصوبے کی تفصیلات آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں پیش کی گئیں جن کے تحت اس پر ایک عشاریہ ایک ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ دو ہزار گیارہ میں شروع ہوگا۔
منصوبے میں چھ سے آٹھ مواصلاتی سیارے شامل ہوں گے۔
ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بارش کے بارے میں زیادہ قابل اعتبار کوائف کی ضرورت ہے۔ سمندروں پر بارش کی پیمائش میں خاص طور پر مشکل پیش آتی ہے۔
منصوبے میں شامل آرتھر ہو کا کہنا تھا کہ بارش موسم کا ایک بنیادی عنصر ہے اور زمین میں نمی کی پیمائش سے بھی موسم کی پیشگوئی میں مدد ملے گی۔
بارش کی درست پیمائش سے مستقبل میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے کے بارے میں بھی پیشگوئی ہو سکے گی۔