بارگاہِ نبوی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عقیدت کے مقدور بھر پھول

مغزل

محفلین
گلہائے عقیدت بحضورسرورِ کونین صل اللہ علیہ وسلم

سوچتا ہوں کہ میں کس طرح سے مدحت لکھّوں ؟
کس طرح میں شہہِ کونین کی عظمت لکھّوں ؟

خامہ خاموش ہے ، قاصر ہے زباں کہنے سے
موجزن دل میں جو ہے، کیسے و ہ الفت لکھّوں ؟

’’ وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک ‘‘ہے دلیلِ عظمت
آپ کی شان میں قرآن کی آیت لکھّوں

کاش حسّان کا لہجہ مجھے مل جائے حضور
وہ فصاحت ، وہ بلاغت ، وہ حلاوت، لکھّوں

جب مُیسّر ہو مجھے کوئی عبارت لکھنا
صرف میں سیریت ِ سرکار کی بابت لکھّوں

نعت لکھنے کا سلیقہ تو نہیں ہے مجھ کو
پھر بھی حسرت ہے کہ ، سرکار کی مدحت لکھّوں

مجھ کو دنیا کا مغل غم نہ ستا ئے کوئی
اُن کی رحمت کو نہ کیوں اپنی ضرورت لکھّوں ؟

طالبِ دعا
م۔م۔مغل
(کراچی پاکستان)​
 

مغزل

محفلین
jawad101, الف نظامی, راہبر, شمشاد, محمد وارث, محمد کاشف مجید

تمام دوستوں کا ایک بار پھر شکریہ
 

جیا راؤ

محفلین
“ وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک “ ہے دلیلِ عظمت
آپ کی شان میں قرآن کی آیت لکھّوں

کاش حسّان کا لہجہ مجھے مل جائے حضور
وہ فصاحت ، وہ بلاغت ، وہ حلاوت، لکھّوں

طالبِ دعا
م۔م۔مغل
(کراچی پاکستان)

خوبصورت کلام ہے مغل جی۔
یہ دو اشعار بہت ہی اچھے لگے۔
 

مغزل

محفلین
بہت بہت شکریہ امر بھیا۔
اپنی تو بس یہی آرزو ہے۔۔
مدحت کے لیے پھول چنے ہیں جو مغل نے
ہوں ان کو بہم موسمِ گلزارِ مدینہ ۔۔۔
اٰمین ثم اٰمین

دعا اور حوصلہ افزائی کیلئے ممنون ہوں۔
والسلام
 

مغزل

محفلین
الف نظامی صاحب ، بس اسی کی اجاز ت مل سکی سو پیش کردیا تھا، آپ کی ایما پر لڑی تازہ کردیتا ہوں۔والسلام
 
Top