تصور خانم باری تھانی چڑہیا، نواں دن اڑیا - تصور خانم

فرخ منظور

لائبریرین
باری تھانی چڑہیا، نواں دن اڑیا - تصور خانم (پنجابی)- موسیقی اور شاعری: شہریار

[ame]http://www.youtube.com/watch?v=kkc9KjX4LUM[/ame]
 

تعبیر

محفلین
میرے بابا کو اس کی ناک چڑھانے کی عادت اچھی لگتی ہے مجھے بھی۔اچھا گانا ہے شکریہ
 

فرخ منظور

لائبریرین
سارے بابوں کو اسکی یہی ادا پسند ہے :) - لیکن یہ گانا بہت مسحور کن ہے اور شہریار نے عورت کے جذبات کی بہت اچھی ترجمانی کی ہے-
 

تعبیر

محفلین
ہا ہا ہا۔اپ کی بات نے بہت ہنسایا۔اگر جو باباؤں نے یہ دیکھ لیا تو آپ کے لیے ہو سکتا ہے اچھا ثابت نہ ہو۔ مجھے پنجابی اچھے سے سمجھ نہیں آتی سو پتہ نہیں چلا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
اب تو ہم خود بابے ہو چکے ہیں کیونکہ میری بیٹی اور بیٹا مجھے بابا ہی بلاتے ہیں - :) اور اس گانے کا ترجمہ اگر درکار ہے تو بتائیے گا-
 

تعبیر

محفلین
بہت شکریہ ۔مجھے یہ بات پریشان کر گئی تھی کہ عورت کے جذبات کی عکاسی جبکہ مجھے محسوسات لگیں کہ کیسے اسکا محبوب/شوہر وطن سے باہر ہے وہ کیا کیا محسوس کر رہی ہے۔باری تھانی چڑہیا سمجھ نہیں آیا۔باقی سمجھ آگئی ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
باری تھانی چڑہیا نواں دن اڑیا -
باری یعنی کھڑکی
تھانی - کے راستے سے
چڑہیا - چڑھا
اڑیا - عورت کا دوست کو مخاطب کرنا یاد رہے اور اڑیے لفظ لڑکی دوست کو مخاطب کرنے کے لیے-
ترجمہ : اے دوست کھڑکی کے راستے سے نیا دن ظاہر ہوا -
 

تعبیر

محفلین
اب تو دل کر رہا ہے کہ آپ سے کہون کہ پورا ترجمہ لکھین تاکہ میں جان سکون کہ میں سہی سمجھی یا غلط
 

یوسف سلطان

محفلین
باری تھانی چڑھیا، نواں دن اَڑیا
ہن بوہتی دیرنہ کریں
چِھیتی مُڑ آویں کریں

دُدَھ وی نہ رِڑکاں،سبناں نوں چِڑکاں
دور ہویا دل جانی اے
لائی نُکرے مدھانی اے

کاں وی نئیں بولدا،دل میرا ڈُولدا
جیہڑا وَسے وطنوں پَرے
رب اُہدی خیر کرے

کناں دیاں والیاں،لاہ کے سنبھالیاں
جدوں میرا ماہی آوے گا
آ کے میرے کنیں پاوے گا

چرخا نئیں کتدی،راہ تیرا تکدی
جِند میری ڈاھڈی سُک گئی
چرخے دی کُوک مُک گئی

وَنگاں نئیں چَڑؤنیاں،گلاں نئیں کرؤنیاں
تیرے باجوں سُنجا ویڑا اے
ہور مینوں غم کیہڑا اے

ڈُپٹا وی نئیں رنگیا،سارا دن لَنگیا
تیری میں غلام ہوئی
آجا گھر شام ہوئی

گلوکارہ: تصوّر خانم
موسیقی: میاں شہر یار
کلام: میاں شہر یار

 
Top