صابرہ امین
لائبریرین
ویسے کراچی میں گھر میں مرغی کا گوشت کئی سالوں سے پکانا چھوڑ دیا تھا۔تقریبات میں بھی پرہیز کی کوشش ہی رہتی تھی۔ بچے البتہ فاسٹ فوڈ میں چکن لے لیا کرتے تھے۔ بات صرف زندہ یا مردہ تک ہی محدود نہیں، ان کی فیڈ کے بارے میں بھی بہت ساری عجیب باتیں عام ہیں۔ بہت سارے صحت کے مسائل انہی فارمی مرغی کی پیداوار ہیں۔ مٹن اور بیف بھی ہر جگہ سے نہیں لیا جا سکتا۔ مٹن ہمیشہ کراچی مٹن ہاؤس سے لیا۔ ان کے یہاں میر پور خاص کے بکروں کا تازہ گوشت دستیاب ہوتاہے۔ بیف امی کے گھر کے پاس سے کہ وہاں سے بھی تازہ اور اچھے جانور کا گوشت مل جاتا تھا۔ اس کے لیے لمبی ڈرائیو کرنی ہوتی تھی مگر صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہونا چاہیے۔احتیاط تو کرنی چاہیے، مجھے قدیر بھائی کی بات میں وزن محسوس ہوتا ہے۔ آج بھی گلیوں بازاروں میں شوارما وغیرہ نہایت سستا مل رہا ہے (ملنا تو چاہیے مگر مرغی کی قیمت دیکھی جائے تو شوارما ایک سو روپے کے لگ بھگ تیار نہیں ہو سکتا ہے)، اس طرح شکوک بڑھ جاتے ہیں۔ بہتر یہی ہے کہ زندہ مرغی کو ہی ذبح کروایا جائے۔
آخری تدوین: