تنویرسعید
محفلین
ایک آدمی اپنے بیٹے کے لیے طوطا خریدنے کے لیے ایک دکان پر گیا۔ اس نے دیکھا کہ ایک پنجرے میں تین طوطے ہیں۔اس نے دکاندار سے پوچھاکہ دائیں طرف والے طوطے کی کیا قیمت ہے۔ دکاندار نے کہا 500روپے۔ آدمی بولا کہ اس میں کیا خوبی ہے دکاندار نے جواب دیا کہ یہ آفس 2000کو آپریٹ کرنا جانتا ہے۔
آدمی نے پوچھا کہ درمیان والے طوطے کی کیا قیمت ہے۔ دکاندار بولا 1000روپے آدمی نے کہا کہ اس میں کیا خوبی ہے دکاندار بولا کہ یہ آفس کے علاوہ پروگرامینگ میں بھی ماہرہے۔
آدمی نے آخری طوطے کی قیمت پوچھی تو دکاندار نے جواب دیا 2000روپے آدمی نے حیران ہو کر پوچھا کہ اس میں کیا خاص بات ہے دکاندار بولا سچی بات تو یہ ہے کہ میں نے آج تک اس کو کچھہ کرتے نہیں دیکھا بس دوسرے دونوں طوطے اس کو باس(افسر) کہتے ہیں۔
آدمی نے پوچھا کہ درمیان والے طوطے کی کیا قیمت ہے۔ دکاندار بولا 1000روپے آدمی نے کہا کہ اس میں کیا خوبی ہے دکاندار بولا کہ یہ آفس کے علاوہ پروگرامینگ میں بھی ماہرہے۔
آدمی نے آخری طوطے کی قیمت پوچھی تو دکاندار نے جواب دیا 2000روپے آدمی نے حیران ہو کر پوچھا کہ اس میں کیا خاص بات ہے دکاندار بولا سچی بات تو یہ ہے کہ میں نے آج تک اس کو کچھہ کرتے نہیں دیکھا بس دوسرے دونوں طوطے اس کو باس(افسر) کہتے ہیں۔