یہ تو لگتا ہے جیسے انڈے پر جہاز پینٹ کیا ہے۔
مینٹیکا نے یہ لمحہ بھی کیمرے کی آنکھ میں بند کیا جب ایک مسافر بردار ہوائی جہاز سورج کے سامنے سے گزر رہا تھا۔
مجھے تو یہ بسکٹ لگتا ہے(اکبر الہ آبادی یاد آ گئے۔۔۔بھلا کیا قطعہ تھا؟)
دھبوں کی تعداد سورج کے مقناطیسی میدان میں آنے والی تبدیلیوں کے باعث گھٹتی بڑھتی رہتی ہے۔ اوسطاً یہ دھبے 11 سال کے چکر پر محیط ہوتے ہیں۔
مجھے اس تصویر کی سمجھ نہیں آ رہی
مینٹیکا نے یہ لمحہ بھی کیمرے کی آنکھ میں بند کیا جب ایک مسافر بردار ہوائی جہاز سورج کے سامنے سے گزر رہا تھا۔
فوٹوگرافی کے نکتہ نظر مجھے یہ تصویر انتہائی کمال لگی، کہ بیک گراؤنڈ میں ستارے ویسے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ سورج کی روشنی کو انتہائی مدہم کر کے دکھایا گیا ہے
اس کے بعد سے انھوں نے ایک عام DSLR کیمرے کی مدد سے سورج کے حیران کن مناظر کی عکس بندی کی ہے اور سورج پر ابھرنے والے شعلوں اور اس پر دھبوں کو کیمرے میں محفوظ کیا ہے۔
شکریہ جیہ!زبردست شیئرنگ
ہوائی جہاز اُڑ رہا ہے اور جہاز کے پیچھے سورج ہے۔۔۔مجھے اس تصویر کی سمجھ نہیں آ رہی
قیصرانی بھائی! آپ خود فوٹو گرافی کی تکنیک سے آگاہ ہیں اِس لئے آپ زیادہ کمالات ڈھونڈ لیتے ہیں۔ جبکہ ہم جیسےتو بس انڈے اور بسکٹ ہی تلاش کر سکتے ہیںفوٹوگرافی کے نکتہ نظر مجھے یہ تصویر انتہائی کمال لگی، کہ بیک گراؤنڈ میں ستارے ویسے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ سورج کی روشنی کو انتہائی مدہم کر کے دکھایا گیا ہے
یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ سورج پر جہاز کا سایہ کیسے پڑ رہا ہے اور جہاز اتنا بڑا کیسے ہوگیا کہ سورج پر اتنا بڑا سایہ پڑےہوائی جہاز اُڑ رہا ہے اور جہاز کے پیچھے سورج ہے۔۔۔