فاروق احمد بھٹی
محفلین
اسلام وعلیکم امید ہے تمام احباب بخیریت ہوں گے ایک نظم کا ابتدائی حصہ اصلاح کی غرض سے لے کر حاضر ہوں۔
اساتذہِ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب و جناب الف عین صاحب سے گزارش ہے کہ نظر کرم فرمائیں۔
اور دیگر صاحبان علم و محفلین سے بھی درخواست ہے کہ وہ بھی کھلے دل سے اپنی آرا پیش کریں۔
باقی نامہ
کوئی دیوانہِ مے کشی ہو گیا
کوئی افسانہ قیس میں کھو گیا
کوئی لیلی کی زلفوں تلے سو گیا
کوئی تہذیب نو کا امیں ہو گیا
نام لے لے کے تیرا مچلتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
اے مکین ِ عربﷺ یعنی محبوبِ ربﷺ
تیرے عشاق تجھ پہ ہی مرتے ہیں سب
کیا خلیلؔ علیہ السلام و نجیؔ علیہ السلام کیا مسیحؔعلیہ السلام و صفیؔعلیہ السلام
سب مکرم مگر کوئی تجھ سا ہے کب
ذکر کرتے رہے آ ہیں بھرتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
عہد ہو پر فتن سے کوئی پر فتن
جادہ پیما ہوئے بن کے شعلہ بدن
سوزِ صدیقؔ رضی اللہ عنہ بھی ، شاہِؔ خیبر شکنرضی اللہ عنہ
کربلا میں حُسین رضی اللہ عنہ ، اور وطن میں حسنؔ رضی اللہ عنہ
سر بھی نیزے پہ قرآن پڑھتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
ہو خبابؔ رضی اللہ عنہ عرب یا بلالؔ رضی اللہ عنہ عجم
تیرے مستانوں جیسا کسی کا ہے دم؟
ظلم کی انتہا کر دی کفار نے
حوصلہ کچھ مگر کر سکے وہ نہ کم
ظلم سہتے رہے کلمہ پڑھتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
تیرے دیوانے سب ہی ہیں عالی مقام
ذکر ان کا رہا ہے رہے گا مدام
کیسے کیسے پیے ہیں شہادت کے جام
"شیرِ غران سِطوت پہ لاکھوں سلام"
تیر چلتے رہے دم نکلتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
اساتذہِ کرام جناب محمد یعقوب آسی صاحب و جناب الف عین صاحب سے گزارش ہے کہ نظر کرم فرمائیں۔
اور دیگر صاحبان علم و محفلین سے بھی درخواست ہے کہ وہ بھی کھلے دل سے اپنی آرا پیش کریں۔
باقی نامہ
کوئی دیوانہِ مے کشی ہو گیا
کوئی افسانہ قیس میں کھو گیا
کوئی لیلی کی زلفوں تلے سو گیا
کوئی تہذیب نو کا امیں ہو گیا
نام لے لے کے تیرا مچلتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
اے مکین ِ عربﷺ یعنی محبوبِ ربﷺ
تیرے عشاق تجھ پہ ہی مرتے ہیں سب
کیا خلیلؔ علیہ السلام و نجیؔ علیہ السلام کیا مسیحؔعلیہ السلام و صفیؔعلیہ السلام
سب مکرم مگر کوئی تجھ سا ہے کب
ذکر کرتے رہے آ ہیں بھرتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
عہد ہو پر فتن سے کوئی پر فتن
جادہ پیما ہوئے بن کے شعلہ بدن
سوزِ صدیقؔ رضی اللہ عنہ بھی ، شاہِؔ خیبر شکنرضی اللہ عنہ
کربلا میں حُسین رضی اللہ عنہ ، اور وطن میں حسنؔ رضی اللہ عنہ
سر بھی نیزے پہ قرآن پڑھتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
ہو خبابؔ رضی اللہ عنہ عرب یا بلالؔ رضی اللہ عنہ عجم
تیرے مستانوں جیسا کسی کا ہے دم؟
ظلم کی انتہا کر دی کفار نے
حوصلہ کچھ مگر کر سکے وہ نہ کم
ظلم سہتے رہے کلمہ پڑھتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
تیرے دیوانے سب ہی ہیں عالی مقام
ذکر ان کا رہا ہے رہے گا مدام
کیسے کیسے پیے ہیں شہادت کے جام
"شیرِ غران سِطوت پہ لاکھوں سلام"
تیر چلتے رہے دم نکلتے رہے
تیرے دیوانے تجھ پہ ہی مرتے رہے
آخری تدوین: