بالاکوٹ کی سیر

منصور مکرم

محفلین
نصف رمضان کے بعد ایک ملاقات کے سلسلے میں اسلام آباد جانا پڑا،افطاری کے بعد رات تقریبا 12 بجے وہاں سے بالاکوٹ جانے کا ارادہ کیا۔ آیبٹ آباد میں ہمارے جو میزبان تھے،تو ان سے رابطہ کیا ہوا تھا کہ ہم نے آنا ہے۔چنانچہ پہلے تو انکو یقین نہیں آیا ،لیکن پھر بھی مان گئے۔

خیر جناب 3 بجے ہم ایبٹ آباد سے آگے قلندر آباد پہنچے،یہاں کی مشہور سوغات چپلی کباب ہیں ،جن کی خاصیت شائد یہ ہے کہ یہ بڑے جانور کے گوشت سے تو بنائے جاتے ہیں لیکن اس جانور کی عمر کم ہوتی ہے،جس کی وجہ سے اسکا گوشت بھی جوان اور تازہ ہوتا ہے۔

سحری قلندر آباد میں کرکے ہم میزبان کے گھر سو گئے۔پھر صبح تقریبا 11بجے جاگ گئے اور اسکے بعد بالاکوٹ دریائے کنہار میں نہانے کیلئے سفر شروع کیا۔

راستے میں تصاویر بھی اتاری ہیں،لیکن اسمیں ہماری شکلیں موجود نہیں ہوگی،لھذا ہماری شکل دیکھنے کے منتظر لوگوں کو فی الحال مزید انتظار کا مشورہ۔

دراصل ہماری شکلوں پر مشتمل تصاویر بھی تھی،لیکن ایک ساتھی سے وہ یو ایس بی ٹوٹ گئی ،تو بس و تصاویر بھی چلی گئی۔لیکن یہی تصاویر ہمارئے ایبٹ آباد والے میزبان کے پاس بھی ہیں۔اب دیکھتے ہیں کب ان سے دوبارہ ملاقات ہوتی ہے اور کب وہ تصاویر ملتی ہیں÷

تو جناب یہ ہے قلندر آباد کا سرسبز علاقہ

sam_2206.jpg


sam_2207.jpg


sam_2208.jpg


sam_2209.jpg


قلندر آباد سے جب روانہ ہوئے تو مانسہرہ شہر سے گذرنے کے بجائے ہم بائی پاس پر سے نکل گئے،راستے میں کافی خوبصورت جگہیں تھیں،جنکی تھوڑی بہت منظر کشی میں نے کی ہے،لیکن شائد اس علاقے کی خوبصورتی کی حقیقی ترجمانی نہ ہوسکے۔نیچے سارا مانسہرہ شھر نظر آرہا ہے۔

sam_2211.jpg


sam_2212.jpg


sam_2214.jpg



sam_2216.jpg


sam_2218.jpg


sam_2219.jpg


sam_2221.jpg



بالاکوٹ کی طرف جاتے ہوئے ہمیں ایک تحفہ بھی ملا ،ہمارے پیارے کوچے کیلئے،آپ سمجھ ہی گئے ہونگے میری مراد کوچہ ملنگاں ہے۔تو جناب یہ بھنگ کے پودئے ہیں لیکن یہ جنگلی بھنگ ہیں۔ان پتوں کو منہ میں صرف چبانے سے بھی بندہ خمار ہوسکتا ہے۔ انیس الرحمن
sam_2226.jpg



sam_2227.jpg

یہ بھنگ کے پودے اس راستے کے کنارئے کثیر تعداد میں موجود ہیں۔
sam_2228.jpg

لیجئے بالاکوٹ کے اطراف شروع
sam_2232.jpg



دریا کنہار کا قریبی منظر،دائیں طرف وہ سڑک ہے جو سیدھی کاغان تک جاتی ہے۔
sam_2236.jpg

بالاکوٹ میں دریائے کنہار پر بنا لکڑی کا پُل،جس پر سے ہم گاڑی سمیت گذرے۔
sam_2237.jpg

چند ویڈیوز بنائی تھی ،کمپیوٹر میں کافی اچھی ہیں ،لیکن نیٹ پر اپلوڈ کرنے کے بعد انکی کوالٹی تباہ ہوجاتی ہے،لیکن پھر بھی کچھ گذارا ہوجائے گا۔

میں گاڑی ڈرائیو کرکے پل پار کرتا ہوا اور پھر دریا کنارئے پہنچتا ہوا۔

دریائے کنہار کا کنارہ مع میری کمنٹری


نہانے کے بعد واپسی کا سفر
نوٹ: ذیل کی ویڈیو میں ہم باتیں پشتو میں کرتے ہوئے،باذوق حضرات سُن سکتے ہیں( باقی محفلین ویڈیو دیکھتے ہوئے آواز بند کرسکتے ہیں)


دریائے کنہار کے کنارے ہم نے ظہر کی نماز پڑھی اور پھر دریا میں نہائے۔دریا کاپانی میرے کمر تک پہنچتا تھا،لیکن اسکی رفتا ر کافی تیز تھی۔چنانچہ جیسے ہی میں نے دریا میں ایک غوطہ سا لگایا تو پانی نے مجھے ایک چٹان کی طرف دھکیل دیا،اور اسی اثنا میں میرا پاؤں زور سے چٹان سے ٹکرایا ۔اور میری بدن میں درد کی ٹھیسیں اُٹھنے لگی۔

خیر پاؤں دیکھا تو گھٹنے سے نیچے کی ہڈی پر سے ایک انچ کے برابر گوشٹ اُڑ گیا تھا۔لیکن پانی کے بہاؤ اور ٹھنڈک کے سبب خون معمولی سا بہا،جس کو میں محسوس بھی نہ کرسکا۔(لیکن بعد میں زخم سے خون رسنا شروع ہوا تو اسکی مرہم پٹی کی ،اور عید تک مرہم پٹی کرتا رہا۔)

پھر احتیاط سے نہاتا رہا۔ اسی اثناء میں ایک ساتھی نے بتایا کہ قریب ایک چشمہ ہے ،جسکا پانی صاف اور کافی ٹھنڈا ہے۔چنانچہ میں وہاں چلا گیا ۔یقین کیجئے کہ جب میں اس پانی میں لیٹ گیا تو پانی کی ٹھنڈک کے سبب میرے سر کی کھوپڑی میں درد ہوگیا۔

اور ساتھ ہی ناک میں اوپر والی نرم ہڈی کو بھی ٹھنڈ نے آگھیرا،جیسے زیادہ ٹھنڈا پانی پینے سے بندے کی ناک ٹھنڈی ہوجاتی ہے۔

اگرچہ میرا روزہ تھا ،اسلئے میری کوشش یہی تھی کہ ایک بوند پانی بھی منہ سے آگے نہ جائے۔لیکن پھر بھی میرا بدن اس ٹھنڈک کے آگے نہ ٹہر سکا۔

کچھ دیر وہاں نہانے کے بعد ہم نے واپسی کا ارادہ کیا


لو جی واپسی شروع۔
sam_2239.jpg


sam_2240.jpg


واپسی پر ایبٹ آباد آگئے ایک دوسرے دوبئی پلٹ دوست کی دعوت کھانے ،چنانچہ یہاں افطاری کرلی،لیکن افطاری میں عجیب بات ہوگئی،وہ اس طرح کہ جب ہم نے روزہ افطار کیا تو ساتھ ہی کھانا لگایا گیا تھا دسترخوان پر،چنانچہ ہم نے کھانا بھی کھا لیا،پھر جب ہم مغرب کی نماز پڑھ کر واپس بیٹھک آگئے تو اس ساتھی نے دوبارہ کھانا کھانے کا اصرار شروع کیا۔لیکن ہم تو سیر ہوچکے تھے ،اسلئے انکار کردیا۔بعد میں معلوم ہوا کہ انہوں نے ہمارئے لئے سپیشل چاول بنائے تھے،لیکن انکا خیال تھا کہ جب یہ نماز سے واپس آئیں گے تو ہم انکو کھلائیں گے۔اب ہمیں تو اس بات کا علم ہی نہیں تھا ،اسلئے ہم نے شروع میں ہی سیر ہو کر کھانا کھا لیا تھا،لھذا وہ چاول ہم سے رہ گئے۔ اور وہ بے چارئے پریشان کہ یہ کیا ماجرا ہوگیا۔

خیر وہاں سے نکل کر ہم نے سحری کیلئے گھر پہنچنے کا ارادہ کرلیا،تو بس ایبٹ آباد سے شوٹ موٹر وئے کی طرف اور پھر گاڑی موٹر وئے پر چڑھالی اور پھر میں گاڑی کی سپیڈ میٹر کی سوئی گھمانے لگا،چنانچہ سپید میٹر کی سوئی 170 تک پہنچی ہوئی تھی،جسکی ہم نے آئی فون سے فوٹو بھی کھینچی تھی،لیکن وہ فی الحال دستیاب نہیں ہے۔
(حیرانی کی بات نہیں ،اگر گاڑی ٹائیٹ ہو تو 170 کیا، 200 یا 220 تک بھی سوئی گھوم سکتی ہے۔میرے خیال میں بہت سے لوگوں نے یہ ریکارڈ بھی بنایا ہوگا۔)

تو جناب اخر کار ہم بروقت سحری کیلئے اپنے گھر پہنچ گئے،اور اسی طرح ہمارئے اس سفر کا اختتام ہوگیا۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
خراسانی بھائی آپ نے تو حد کردی۔ پہلی نصف تصاویر تک تو ہم حیران تکتے رہے کہ آیا یہ قلندر ہی ہے یا ہمارا پیارا ضلع؟ مگر پھر
پانی پانی کرگئی مجھے قلندر کی یہ" بات"۔۔۔۔اور ہم اس کو آپ کی جانب سے سِتم سمجھ کر دل ہی دل میں آہیں بھرتے رہیں۔۔۔۔پر خیر اللہ بہتر جانتا ہے۔۔۔کبھی تو ہم بھی ایسی روح افزا مناظر آپ کو دکھاکے یہ ستم ڈالیں گے۔۔۔ کیوں کہ:
سِتم نہ ہو تو محبت میں کچھ مزا ہی نہیں۔۔۔۔
 

منصور مکرم

محفلین
خراسانی بھائی آپ نے تو حد کردی۔ پہلی نصف تصاویر تک تو ہم حیران تکتے رہے کہ آیا یہ قلندر ہی ہے یا ہمارا پیارا ضلع؟ مگر پھر
پانی پانی کرگئی مجھے قلندر کی یہ" بات"۔۔۔ ۔اور ہم اس کو آپ کی جانب سے سِتم سمجھ کر دل ہی دل میں آہیں بھرتے رہیں۔۔۔ ۔پر خیر اللہ بہتر جانتا ہے۔۔۔ کبھی تو ہم بھی ایسی روح افزا مناظر آپ کو دکھاکے یہ ستم ڈالیں گے۔۔۔ کیوں کہ:
سِتم نہ ہو تو محبت میں کچھ مزا ہی نہیں۔۔۔ ۔
آصف بھائی جان آپکا ضلع کونسا ہے؟ آپ نے ایسے انداز میں بات کی کہ میرے اندر کا شوق جاگ گیا،آپ کے آبائی علاقے کی سیر کرنے کا؟
 

آصف اثر

معطل
آصف بھائی جان آپکا ضلع کونسا ہے؟ آپ نے ایسے انداز میں بات کی کہ میرے اندر کا شوق جاگ گیا،آپ کے آبائی علاقے کی سیر کرنے کا؟
ابھی تو میں مسلسل چار پانچ سال سے بوجہ گھریلوں وتعلیمی مصروفیات کے کراچی میں مقیم ہوں۔ ان شاء اللہ ، گاؤں جانے کا پروگرام بنا رہاہوں (اگرچہ بہت جلد نہیں) ۔ لہذا جب بھی اس فضا میں سانسیں لینا نصیب ہوئیں آپ کو ضرور بالضرور اطلاع دوں گا۔
میری ایک پشتو غزل ہے ملاحظہ کرلیجیے گا۔
 

منصور مکرم

محفلین
ابھی تو میں مسلسل چار پانچ سال سے بوجہ گھریلوں وتعلیمی مصروفیات کے کراچی میں مقیم ہوں۔ ان شاء اللہ ، گاؤں جانے کا پروگرام بنا رہاہوں (اگرچہ بہت جلد نہیں) ۔ لہذا جب بھی اس فضا میں سانسیں لینا نصیب ہوئیں آپ کو ضرور بالضرور اطلاع دوں گا۔
میری ایک پشتو غزل ہے ملاحظہ کرلیجیے گا۔
ارشاد ارشاد۔جناب
 

عمر سیف

محفلین
زبردست ۔۔ خوبصورت مناظر ۔۔۔
بالاکوٹ میں سنا سر سید احمد خان کی قبر بھی ہے ۔۔ آپ کا وہاں جانا ہوا ؟
 

جیہ

لائبریرین
ہاہاہا

بالاکوٹ میں سید احمد شہید بریلوی کی قبر ہے۔ مجھے اس قبر پرفاتحہ پڑھنے کا اعزاز حاصل ہے
 

منصور مکرم

محفلین
زبردست ۔۔ خوبصورت مناظر ۔۔۔
بالاکوٹ میں سنا سر سید احمد خان کی قبر بھی ہے ۔۔ آپ کا وہاں جانا ہوا ؟
ہنسی تو میری بھی نکل گئی۔وہ سید احمد بریلوی شھید کا مزار ہے،اور ساتھ میں شاہ اسماعیل رحمھم اللہ کا بھی۔
 

منصور مکرم

محفلین
زبردست ۔۔ خوبصورت مناظر ۔۔۔
بالاکوٹ میں سنا سر سید احمد خان کی قبر بھی ہے ۔۔ آپ کا وہاں جانا ہوا ؟
نہیں ،ہم بہت شارٹ ٹائم کیلئے گئے تھے،سفر نامہ سے بھی پتہ چلتا ہے کہ کس تیزی سے ہم نے یہ سفر کیا ہے۔
میرے علم میں نہیں تھا
جانی کوئی بات نہیں:bighug:،کونسی کونسی بات کا علم بندہ سیکھ لے۔:unsure:
 

منصور مکرم

محفلین
ہاہاہا

بالاکوٹ میں سید احمد شہید بریلوی کی قبر ہے۔ مجھے اس قبر پرفاتحہ پڑھنے کا اعزاز حاصل ہے
آپ سے ہم کبھی آگے نکل سکیں۔۔۔۔۔نا ممکن
ہم نے پہلے ہی آپکے مقابلے میں ہار مانی ہوئی ہے۔

اب یہاں دیکھیں ،کہ ہم گئے بالاکوٹ اور بیش قیمت زیارت سے محروم رہے۔
 
Top