بانو قدسیہ کے افسانے "سمجھوتہ" سے اقتباس

غدیر زھرا

لائبریرین
پی فار پیس ۔۔۔ ایسا امن جو بڑے ملک چھوٹے چھوٹے ملکوں کو پیکٹ بند خوبصورت پھول لگا کر کچھ عرصہ کے لئے اپنا توازن برقرار رکھنے کےلئے دیتے ہیں-

ڈبلیو فار وار۔۔۔ ایسی جنگ جو چھوٹے ملک بڑے ملکوں کے ایماء پر اپنے ہی ملک کو تباہ کرنے کےلئے لڑتے ہیں-

ہم تو پرزنر آف وار تھے--- ایسے قیدی جو جنگ میں آزاد رہے اور امن میں قید رہے- ہمارے پاس تو اپنے اور پرایوں کے الزام تھے-

وہ ہمیں پوچھتے تھے---"سنا ہے ختنہ شدہ لوگ تو بہادرہوتے ہیں پھر تم کائر کیوں ہو-"
ہم انہیں کیا سمجھاتے کہ رہبری پر ایمان رکھنے والے اگر ڈوب بھی جائیں تو بزدل نہیں کہلاتے!۔۔
وہ ہمیں کہتے---"مذہب کی اساس پر ایمان رکھنے والو! یہ عہد مذہب والوں کا سارا پول کھول دے گا---"
ہم انہیں کیا بتاتے کہ ایمان کی کمی نے ہمیں کہاں سے کہاں پہنچا دیا؟
ہم انہیں سمجھا نہیں سکتے تھے کہ گھر کی بنیاد ہلانے والے گھر کے فرد نہیں ہوتے- گھر کے سارےفرد ازل سے لڑتے جھگڑتے ہیں لیکن جدا نہیں ہوتے- لیکن جب کوئی باہر کا چاہنے والا سیند لگا کر آ جاتا ہے تو پھر گھر کے پرخچے اڑ جاتے ہیں-
گھر ہمیشھ مہربانیوں سے لٹتے ہیں- نئی محبتوں سے اجڑتے ہیں۔ ایسی مہربانیاں جو گھر کی سالمیت کو دیمک بن کر چاٹ جاتی ہیں- ایسی مہربانیاںجو ماں سے زیادہ چاہ کر کی جاتی ہیں- جب کوئی چاہنے والا گھر کےایک فرد کی انا کو جگا کر اسے وہ سارے مظالم سمجھاتا ہے جو گھر کے دوسرے فرد اس پر کرتے رہے ہیں۔ وہ ان ساری لڑائیوں کے ڈھکے چھپےمعنی واضح کر دیتا ہے تو گھر کی پہلی اینٹ گرتی ہے- گھر کی ایک ایک اینٹ محبت سے اکھاڑی جاتی ہے- ہر چوگاٹ پر دہلیز چوم چوم کر توڑی جاتی ہے- جب باہر کا چاہنے والا لفظوں میں شیرینی گھول کر گھر والوں کو بہکاتا ہے تو پھر کوئی سالمیت باقی نہیں رہتی- کیونکہ ہر انسان کمزور لمحوں میں خود ترسی کا شکار رہتا ہے- وہ اس بات کی تصدیق میں لگا رہتا ہے کہ اس پر مظالم ہوئے اور اسی لئے وہ ظلم کرنے میں حق بجانب ہے-
ہم اپنوں کو تو نہ سمجھا سکے تو ان کو کیا بتاتے کہ ہمارے گھر کی اساس غلط نہ تھی چاہنے والے غلط تھے- ہر پرانی محبت میں پرانے پن کی وجہ سے جو غلطیاں کوتاہیاں موجود ہوتی ہیں ان کو اجاگر کرنے والے بہت ذہین تھے---!
ہندوستان کی نئی چاہت کے سامنے بنگلہ دیش ہماری کیا سنتا!
 

غدیر زھرا

لائبریرین

شکریہ :)

سولہ آنے سچی شراکت



شکریہ بھیا :)

بہت بہترین اقتباس
زندگی کی بہت کڑوی حقیقت کو بانو آپا نے بغیر کسی لاگ لپٹ کے کتنی سادگی سے بیان کردیا

بہت شکریہ غدیر زھرا

جی اپیا درست کہا آپ نے ۔۔
 
Top