نواز شریف صاحب نے جواب دے دیا ہے اس سوال کا ایک انٹرویو کے دوران جو 17 نومبر کو حامد میر اور سہیل وڑائچ نے جیو ٹی وی کے پروگرام "کیپیٹل ٹاک" کے لیے ریکارڈ کیا۔ آپ بھی سنیے۔
چند اقتباسات تحریراً:
حامد میر: میرا پہلا سوال جو ہے وہ براہ راست آپ کے بارے میں ہے۔۔۔۔ (نواز شریف کی اس قدر پراپرٹی، انڈسٹریز، فارم ہاؤسز، وغیرہ کے مالک ہونے کا تذکرہ) اور ٹیکس دیتے ہیں آپ پانچ ہزار روپے۔ اس کا کیا جواب ہے آپ کے پاس؟ 1:10
نواز شریف: (جواباً انھوں نے 1971 سے لے کر مشرف تک بے شمار گلے کیے تمام مخالف پارٹی کی حکومتوں سے جنھوں نے ان کی فیکٹریاں بند کروائیں، جہاز ڈبوئے، ملکیتوں پر قبضے کیے اور اس کا حساب مانگا۔ گذشتہ اربوں روپے کے ٹیکسوں کا ذکر مگر اس سال کے پانچ ہزار روپے ٹیکس کا براہ راست جواب ندارد) 1:45 تا 7:37
(آخر کار) سہیل وڑائچ: لیکن یہ لوگ الیکشن کمیشن کے گوشوارے کیوں کوٹ کرتے ہیں؟ 7:38
وہ تو۔۔۔ وہ تو میرے حصے میں اب جو ہے وہی ہو گا نا۔۔۔ یہ (حصے میں آیا ہوا) بھی مشرف نے لے لیا تھا۔۔۔
میں تو کہتا ہوں جی کہ سیاست میں ہیں تو یہ بھی نہیں ہونا چاہیے۔۔۔ یہ بھی زیادہ ہے
میں تو کہتا ہوں کہ۔۔۔ میں تو سمجھتا ہوں کہ جو کچھ۔۔۔ جو ہمارے ساتھ کچھ سلوک ہوا ہے۔۔۔ وہ۔۔۔ کبھی کبھی سوچ کے بڑا دکھ ہوتا ہے۔۔۔ سعودی عرب بھیج دیا۔۔۔ 7:40 تا 8:05
(بعد ازاں وہی گذشتہ زیادتیوں کا رونا)
فاتح صاحب آپ نے بھی یہاں ڈھنڈی مار لی۔۔۔۔پلیز ایسا نہ کریںیہ زیادتی ہے۔
نواز شریف: انکم ٹیکس کتنا دیا ہے، ایکسائز ٹیکس کتنا دیا ہے اور سیل ٹیکس کتنا دیا ہے۔۔۔اربوں روپے میں اربوں میں۔۔ 5:00 تا 6:50
حامد میر: پانچ ہزار نہیں دیا اربوں میں دیا ہے؟
نوازشریف: میں تو کہتا ہوں آپ بھی ان کی باتوں میں آجاتے اصل حقیقت کچھ اور ہوتی ہے۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سہیل وڑائچ: لیکن یہ لوگ الیکشن کمیشن کاکوٹ کیا انہوںنے؟
نوازنوشریف: دیکھیں میری ذات کو آپ نہ دیکھیں میری ذات بھی ان سب چیزوںسے منسلک ہے۔۔۔۔یہ اثاثے جن کا میں ذکر کررہا ہوں یہ فیملی کی ملکیت ہیں۔۔۔۔۔۔جب ہم ملک سے باہر تھے تو چھ ارب روپیہ ہم نے حکومت کو انکم ٹیکس ، ایکسائز ڈیوٹی اور سیل ٹیکس کی شکل میں ادا کیا ہے۔۔۔اگر وہ ادا نہ کرتے تو میری جیب میں آتا نا۔۔۔۔چھ سو کروڑ روپے کی میں جو بات کررہاہوں یہ اس وقت بھی ہم نے ادا کیا ہے جب ہم ملک سے باہر تھے۔۔۔اصل حقیقت کچھ اور۔۔۔۔۔۔۔۔