یہ کوئی پہلی مرتبہ تو نہیں ہوا۔ کوئی سالڈ وجہ ہو گی ۔
ملک میں بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن کے بعد مرحلہ وار بحالی
ویب ڈیسک اتوار 10 جنوری 2021
بجلی کے ترسیلی نظام میں فریکوینسی اچانک 50سے 0 پر آنے کی وجہ سے ملک میں بجلی کا بلیک آؤٹ ہے، وزیرتوانائی
کراچی: مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہونے کے سبب ملک اندھیرے میں ڈوب گیا جس کے بعد پاور ڈویژن کی جانب سے بجلی کی بحالی شروع ہوگئی ہے تاہم کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بجلی مکمل بحال نہیں ہوئی ہے۔
ترجمان توانائی ڈویژن نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق گِدو میں 11 بج کر 41 منٹ پر فالٹ پیدا ہوا، فالٹ نے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ کی اور جس کی وجہ سے ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکوینسی 50 سے صفر پر آگئی اور ملک میں بجلی کا بلیک آؤٹ ہے۔
اسی بریک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کے بڑے بجلی گھروں جہلم، منگلا، تربیلا میں پاور پلانٹس بند ہونے کی وجہ سے گزشتہ رات 12 بجے کے قریب ملک کے مختلف شہروں میں بیک وقت بجلی کی فراہمی بند ہوگئی اور ملک کا 70 فیصد اندھیرے میں ڈوب گیا،
ترجمان پاور ڈویژن نے کہا کہ فریکونسی گرنے کی وجہ جاننے کی کوشش کی جارہی رہی ہے، اس وقت تربیلا کو چلانے کی کوشش ہو رہی ہے جس سے ترتیب وار بجلی کا نظام بحال کیا جائے گا۔
ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ فریکوینسی کے یک دم صفر پر آنے کی وجہ سے گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرگئے اور بجلی بند ہوگئی۔ فریکوینسی بحال ہوتے ہی پاور اسٹیشن بھی بحال ہوجائیں گے اور بجلی کی فراہمی شروع کردی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بریک ڈاؤن سے متعلق غیر مصدقہ خبروں اور افواہوں پر کان نہ دھرا جائے، بریک ڈاؤن کا سبب معلوم کرلیا گیا ہے اور بجلی کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس وقت وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان بجلی کی فراہمی کے لیے جاری کام کی نگرانی کرنے کے لیے نیشنل پاور کنٹرول سینٹر میں موجود ہیں۔
پاور ڈویژن کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹیمیں خرابی کو درست کرنے کے لیے روانہ ہوچکی ہیں، ایسے فالٹ کی صورت میں عام طور پر بجلی کی مکمل بحالی میں 4 سے 6 گھنٹے لگ جاتے ہیں تاہم ابھی صرف مقام کا تعین ہوا ہے اور موسم سخت ہے اس لیے بجلی کی بحالی کے لیے وقت درکار ہوگا۔
بلیک آؤٹ ایک ملک گیر مسئلہ ہے
ترجمان کا کہنا ہے کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہونے والا بلیک آؤٹ ایک ملک گیر مسئلہ ہے اس کے بارے میں قیاس آرائیاں کرنے سے گریز کیا جائے، عوام سے تحمل کی اپیل ہے، تمام ٹیمیں اس وقت اپنے اپنے اسٹیشنز پر پہنچ چکی ہیں، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان خود اس سارے بحالی کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں، عوام کو وقتا فوقتا آگاہ رکھا جائے گا۔
قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی شہباز گل نے بھی پورے ملک میں بڑے پیمانے پر بجلی بریک آؤٹ کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام ٹیمیں اس وقت اپنے اپنے اسٹیشن پر پہنچ چکی ہیں بطور وفاقی وزیر پاور میں خود اس سارے بحالی کے کام کی نگرانی کررہا ہوں۔
ذرائع کے مطابق نیشنل گرڈ میں 500 کے وی کی لائن منقطع ہونے کے باعث ملک کے 70 فی صد حصے میں بجلی بند ہوگئی ہے تاہم ابھی تک اس مقام کی نشاندہی نہیں کی جاسکی ہے جہاں سے نیشنل گرڈ سے آنے والی بڑی لائن متاثر ہوئی ہے۔
500 کے وی لائن میں خرابی سے زیادہ مسائل پیدا ہوئے
نمائندہ ایکسپریس نیوز کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی جانب سے اس بڑے پیمانے پر بریک ڈاؤن کا کوئی واضح سبب نہیں بتایا گیا ہے تاہم ذرائع کے مطابق 500 کے وی کی لائن میں خرابی کے ملک کے زیادہ تر اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں بجلی فراہم کرنے والا ادارہ کے الیکٹرک جو اپنی بجلی کی پیداوار زیادہ تر خود ہی کرتا ہے اس کی جانب سے کراچی میں میں بجلی کی بڑے پیمانے پر بندش کے بارے میں اسباب نہیں بتائے گئے۔
کراچی میں بجلی کب بحال ہوگی ؟
نمائندہ ایکسپریس کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک حکام یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ کراچی میں موجود پاور پلانٹس سے بجلی کی فراہمی کب بحال کی جائے گی؟ نہ ہی شہر میں بجلی بند ہونے کی وجہ بتائی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل گرڈ سے بحالی تک کراچی میں بھی بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکے گی۔
واضح رہے کہ اطلاعات کے مطابق کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، سرگودھا، سیالکوٹ، ملتان، ساہیوال، پشاور، کوئٹہ، حیدرآباد، سکھر، آزاد کشمیر اور ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کے بڑے بریک آؤٹ کی اطلاعات ہیں اور اکثر علاقوں سے بجلی غائب بتائی جاتی ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین مختلف شہروں سے بجلی کی بندش کی اطلاعات دے رہے ہیں علاوہ ازیں اچانک اتنے بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش سے متعلق مختلف چہ می گوئیاں اور قیاس آرائیاں کی بھی کی جارہی ہیں۔
بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل
بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات اور وجہ معلوم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ ترجمان کے مطابق یہ کمیٹی ایم ڈی این ٹی ڈی سی انجینئر ڈاکٹر خواجہ رفعت حسن نے کمیٹی تشکیل دی ہے، ترسیلی نظام کو بحال کرنے کی بھرپور کوشش جاری ہے، اسلام آباد کے لیے پہلے بجلی بحال کی جائے گی بعدازاں مرحلہ وار پورے ملک کی بجلی بحال ہوگی۔
ترجمان نے بتایا کہ کمیٹی کے کنوینر جنرل مینجر جی ایس او ملک جاوید جبکہ ارکان میں جی ایم ٹیکنیکل عباس میمن، چیف انجینئر پروٹیکشن اینڈ کنٹرول عاطف مجیب عثمانی اور چیف انجینئر نیٹ ورک آپریشن سجاد احمد شامل ہیں۔
مرحلہ وار بجلی کی بحالی شروع
پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ بجلی کی مرحلہ وار بحالی کا عمل شروع ہوگیا ہے، تربیلا پاور ہاؤس کے تین یونٹس، وارسک پاور ہاؤس کے یونٹس، این ٹی ڈی سی کے شاہی باغ گرڈ اور بحریہ ٹاون، سنگجانی اور مردان گرڈ میں بجلی بحال کردی گئی ہے۔
اسی طرح اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کے زیرو پوائنٹ گرڈ کے 25 فیڈرز پر بجلی بحال کردی گئی، این ٹی ڈی سی کے روات گرڈ پر بجلی بحال کردی گئی۔
ترجمان کے مطابق ابتدائی فریکونسی جوں ہی مل جائے تو بحالی کا بقیہ کام تیزی سے شروع ہوجاتا ہے، ترسیلی نظام میں بجلی کی فریکوینسی ملائی جا رہی ہے اور ترتیب وار بجلی بحالی کا جلد آغاز کیا جا رہا ہے۔
آئیسکو نے کہا ہے کہ سسٹم کو لوڈ سے بچانے کے لیے بحالی مرحلہ وار کی جائے گی، ابتدائی طور پر چکلالہ کینٹ ڈی ایچ اے KTM کمال آباد، زیرو پوائنٹ گنگال G13 گرڈ اسٹیشن سے منسلک فیڈرز پر بجلی بحال کردی گئی۔