نوید خان
محفلین
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ۔
محترم اساتذہ و دوستوں سے ایک رہنمائی درکار ہے۔
فنا بلند شہری صاحب کی ایک غزل ہے جس کا مطلع کچھ یوں ہے۔
محترم اساتذہ و دوستوں سے ایک رہنمائی درکار ہے۔
فنا بلند شہری صاحب کی ایک غزل ہے جس کا مطلع کچھ یوں ہے۔
میرے رشکِ قمر، تو نے پہلی نظر، جب نظر سے ملائی مزا آ گیا
برق سی گر گئی، کام ہی کر گئی، آگ ایسی لگائی مزا آ گیا
اس شعر کی تقطیع کرنے پر میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ہر مصرعہ " فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن" کے وزن پر ہے۔ جہاں تک اس فورم کی مدد سے میں نے سیکھا ہے "فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن" بحر متدارک مثمن سالم ہے تو کیا مندرجہ بالا غزل بحر متدارک مثمن سالم مضاعف میں تصور ہو گی یا میری تقطیع میں کہیں مسئلہ ہے۔ بحر متقارب مثمن سالم مضاعف کا تو پہلے علم میں ہے لیکن یہ پہلی دفعہ دیکھنے کو ملا ہے۔ آپ کی رہنمائی درکار ہے۔ اس سلسلے میں آپ کا بہت مشکور رہوں گا۔
اس شعر کی تقطیع کرنے پر میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ہر مصرعہ " فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن" کے وزن پر ہے۔ جہاں تک اس فورم کی مدد سے میں نے سیکھا ہے "فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن" بحر متدارک مثمن سالم ہے تو کیا مندرجہ بالا غزل بحر متدارک مثمن سالم مضاعف میں تصور ہو گی یا میری تقطیع میں کہیں مسئلہ ہے۔ بحر متقارب مثمن سالم مضاعف کا تو پہلے علم میں ہے لیکن یہ پہلی دفعہ دیکھنے کو ملا ہے۔ آپ کی رہنمائی درکار ہے۔ اس سلسلے میں آپ کا بہت مشکور رہوں گا۔