کاشف اسرار احمد
محفلین
استاد محترم
جناب محترم محمد یعقوب آسی صاحب
جناب محترم الف عین صاحب
جناب محمد اسامہ سرسری صاحب اور اساتذہ و احباب ....
بحر ہزج مثمن سالم میں تازہ کلام اصلاح اور تنقید کے لیے پیش ہے ...
آپ کی پر شفقت توجہ کا طالب ہوں ....
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
---------------------------------
ترے جلووں کی حدت سے ، چمن ہر دل کا جلتا ہے
تغافل بھی رکھے گر تو، نظر سے تیر چلتا ہے
اسے جب دیکھتا ہوں میں، یہ حالت دل کی ہوتی ہے
یہ اک نو مشق بچے کی طرح، گرتا، سنبھلتا ہے
تری چاہت کے برسیں رنگ، سادہ پر کشش، ہر دم
مہربانی عنایت کا فسوں اک، دل پہ چلتا ہے
برستی بارشیں، چھت پر، نہاتے دوڑتے بچے
تری قربت کی رم جھم میں، مرا دل یوں مچلتا ہے
مرے سینے پہ سر رکھ دے، ذرا آواز تو سن لے
تری الفت کا دریا کیا مچلتا ہے، اچھلتا ہے!
لب تحسیں سے نکلے لفظ، رنگوں میں پرو ڈالیں
کہ جوں، قوس و قزح، گرتے ہوئے جھرنے پہ ڈھلتا ہے
وہ میرا اشکِ خوں، یعنی وہ تیرے پیار کا موتی
نظر سے نوکِ مژگاں سا، وہ رس رس کے نکلتا ہے
کئی انداز سے سوچا ، بہت آہنگ میں پرکھا
فسانہ کیا ہے یہ کاشف، سنورتا ہے نہ ڈھلتا ہے
سید کاشف
جناب محترم محمد یعقوب آسی صاحب
جناب محترم الف عین صاحب
جناب محمد اسامہ سرسری صاحب اور اساتذہ و احباب ....
بحر ہزج مثمن سالم میں تازہ کلام اصلاح اور تنقید کے لیے پیش ہے ...
آپ کی پر شفقت توجہ کا طالب ہوں ....
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
---------------------------------
ترے جلووں کی حدت سے ، چمن ہر دل کا جلتا ہے
تغافل بھی رکھے گر تو، نظر سے تیر چلتا ہے
اسے جب دیکھتا ہوں میں، یہ حالت دل کی ہوتی ہے
یہ اک نو مشق بچے کی طرح، گرتا، سنبھلتا ہے
تری چاہت کے برسیں رنگ، سادہ پر کشش، ہر دم
مہربانی عنایت کا فسوں اک، دل پہ چلتا ہے
برستی بارشیں، چھت پر، نہاتے دوڑتے بچے
تری قربت کی رم جھم میں، مرا دل یوں مچلتا ہے
مرے سینے پہ سر رکھ دے، ذرا آواز تو سن لے
تری الفت کا دریا کیا مچلتا ہے، اچھلتا ہے!
لب تحسیں سے نکلے لفظ، رنگوں میں پرو ڈالیں
کہ جوں، قوس و قزح، گرتے ہوئے جھرنے پہ ڈھلتا ہے
وہ میرا اشکِ خوں، یعنی وہ تیرے پیار کا موتی
نظر سے نوکِ مژگاں سا، وہ رس رس کے نکلتا ہے
کئی انداز سے سوچا ، بہت آہنگ میں پرکھا
فسانہ کیا ہے یہ کاشف، سنورتا ہے نہ ڈھلتا ہے
سید کاشف