کاشف اسرار احمد
محفلین
جزاک اللہ
استاد محترم یہ تلخی مجھے عزیز تر ہے۔
اللہ مجھے اس شفقت کا سزاوار ہمیشہ رکھے ۔ آمین۔
جزاک اللہ
جزاک اللہ
استاد محترم یہ تلخی مجھے عزیز تر ہے۔
اللہ مجھے اس شفقت کا سزاوار ہمیشہ رکھے ۔ آمین۔
بہت بہت شکریہ استاد محترم
اس بار تو لگتا ہے کہ تصحیح میں کئی دن لگ جائیں گے ۔
ایک تو میری غلطیوں کا انبار اور پھر آج کل بے انتہا مصروفیت کی وجہ سے وقت کی قلت۔
ان شا اللہ دوبارہ حاضر ہوتا ہوں، اصلاح کے ساتھ۔
خاکسار دعاؤں کا طالب ہے۔
جزاک اللہ استاد محترم ۔میں مقدور بھر عرض کر چکا۔ اس پر کچھ اضافہ نہیں کر سکوں گا۔
پروفیسر انور مسعود نے ایک بار بہت خاص بات کہی (پہلے بھی بیان کر چکا ہوں):
شعر وہ ہے جو آپ کو چھیڑ دے اور آپ کا ذہن اس کے پیچھے یوں دوڑے جیسے بچہ تتلی کے پیچھے لپکتا ہے۔
جمالِ خوبرو ہے، حسن کا شعلہ مچلتا ہے
انہی جلووں کی حدت سے ، چمن ہر دل کا جلتا ہے
خاصا بہتر ہو گیا۔ خوبروئی، جمال، مچلنا، حدت، جلوہ؛ یہ جلانے والی باتیں تو نہیں، یہ تو لبھانے والی باتیں ہیں۔ چمن کا جلنا؟ اگر آتشِ گل مراد ہے تو اس کی طرف کوئی اشارہ ہوتا۔ چمن کی جگہ ارمان وغیرہ لا کر دیکھئے کہ "ہر ارمان جلتا ہے" یا جیسے آپ بہتر سمجھیں۔
اسے جب دیکھتا ہوں ، بس یہ حالت دل کی ہوتی ہے
یہ اک معصوم بچے کی طرح، گرتا، سنبھلتا ہے
بہتری یہاں بھی آئی ہے، "میں" کو ہٹانے سے میرا مقصد تو تھا کہ مضمون میں وسعت کے لئے جگہ بنائی جائے۔ وہاں "بس" لگا دیا کچھ فرق نہیں پڑا، بہر حال یہ بھی قابلِ قبول ہے۔