بخاری شریف اور حدیث رسول صلعم کے متعلق کچھ معلومات

ایسے میں لفظ قرآن سے پورا قران مراد لینا غلط ہے ۔
اس زمانہ میں جب کہ کتابوں کی یہ دنیا نہ تھی ، پورا قرآن یقینا چند بڑے صندوق سے کم نہ ہوگا ۔ ایسے میں اس حدیث کو سمجھ لیجیے کہ کفار کے ملک میں قرآن کو نہ لے جائیں ، یعنی قرآن کو جو حصہ جس کے پاس ہو ، وہ نہ لے جائے ، چاہے وہ پورا ہو کچھ ۔ اس سے بھی قرآن کے پورے ہونے پر کیسے استدلال ؟
ں
جی! فرید بھائی، آپ نے درست فرمایا، پہلی دو حدیثوں سے یہ صرف یہ بتانا مقصود تھا کہ :

1۔ قرآن حکیم (کہ متن ابھی مکمل نہیں تھا) لیکن لکھا جاتا تھا۔ اور لوگ ایسے نامکمل متن لے کر سفر بھی کرتے تھے۔ قراں مکمل ہونے پر یہ استدلال نہیں تھا۔

تیسری حدیث سے یہ صرف بتانا مقصود تھا کہ آپ نے جو پہلے لکھا تھا اس کی تفصیل کیا تھی۔ حضرت ابوبکر کی کاوشوں سے تیار کیا ہوا مکمل قرآن اور بعد میں حضرت عثمان کے زمانے میں اسکی تیاری۔

آپ غور سے میری عرض دیکھئے:
1۔" اب یہ کتاب کس شکل میں تھی، کب پوری ہوئی دیکھتے ہیں۔ "
2۔ " کوئی دوسرے صاحب اس حدیث کی تصدیق فرما دیں۔ اور مزید حوالہ بھی عنائت فرمادیں۔"


آپ کی وضاحت فرمانے کا مزید شکریہ اور تدوین قرآن پر اتفاق ظاہر کرنے کا شکریہ۔
گویا وہ روایات سامنے آئیں جو --- من العلم و اعلام الرجال --- سے ہم کو آج ملتی ہیں:
1۔ رسول صلعم کی وفات کے بعد کم از کم ایک مکمل نسخہ جو حضرت ابوبکر صدیق نے جمع کروایا تھا، وہ حضرت حفصہ کے پاس موجود تھا اور حضرت عثمان کے زمانے میں اس نسخہ کی تصدیق صحابہ کرام نے حضرت عثمان کے دور میں کی اور اسی نسخہ سے مزید نقل بن کر تقسیم ہوئی۔ لہذا جو قرآن اس وقت سامنے آیا، آج ڈیڑھ بلین انسان اس پر یقین رکھتے ہیں۔ الحمد للہ

1 صدی ھجری سے 13 صدی ھجری تک کے قرآن کے حصوں کے کچھ نمونے کے لئے یہاں‌دیکھئے، ان میں سے آخری مسجد نبوی میں مدینہ ہی میں‌ہے۔
http://www.usna.edu/Users/humss/bwheeler/quran/quran_index.html

اسی طرح نامکمل کتابی شکل کے قرآن کے نسخے جو تاریخی حوالہ جات اور کاربن ڈیٹنگ دونوں سے سن 1 ھجری تا سن 15 ھجری تک کے ہیں یہاں‌دیکھے جاسکتے ہیں
http://www.islamic-awareness.org/Quran/Text/Mss/

اسی طرح عثمانی قرآن بھی اسی لنک پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اس سے کچھ نئی بات ثابت کرنا مقصود نہیں، روایات سے بھی یہ ثابت ہے۔ اور نظری طور پر بھی یہ ثابت ہے کہ ابتدائی قرآن کاغذ پر لکھے گئے اور نبی کریم کی وفات کے فوراَ بعد سے جو قرآن ثابت ہے وہ بھی کم از کم تین جگہ دیکھا جاسکتا ہے۔ روایتاَ بھی اور سائنسی نکتہ نگاہ سے بھی۔

میں سمجھتا ہوں یہ نکتہ یہاں مکمل ہے آپ گے بیان فرمائیے تاکہ یہ موضوع : ---- بخاری شریف اور حدیث رسول صلعم کے متعلق کچھ معلومات --- آگے چلے

اس دوستانہ مدد کا شکریہ۔
والسلام
 

اجمل

محفلین
آپ ناخوش ہوتے ہیں میری تحاریرسے، نہ پڑھئے۔
کردار کشی اور بچکانہ رویے کی توقع آپ جیسے بردبار آدمی سے نہیں تھی۔ بہرحال۔ اللہ آپ کو اور ہم سب کو نیک ہدایت دیں۔
والسلام۔

آپ کے مندرجہ بالا الفاظ میرے تحریر کردہ تجزئیے کی تائید کرتے ہیں ۔ انشاء اللہ میری یہ باتیں آپ کو زندگی کے اس موڑ پر بہت یاد آئیں گی جب خدانخواستہ آپ کو ٹھوکر لگے گی آپ کے اس رویّہ کی وجہ سے ۔ ہر شخص اپنے کردار کا مالک ہے ۔ میرا کام صرف سمجھانے کی کوشش کرنا ہے ۔
میرے تجزئیے کو بچگانہ قرار دینے کا بہت بہت شکریہ ۔ کم از اسی بہانے میں بچہ تو بنا جو بالکل آزاد خیال ہوتا ہے ۔
 
ہر شخص کے سوچنے کا انداز الگ ہوتا ہے؟
اگر کوئی کسی مضمون میں کوئی بامعنی تجزیہ یا تبصرہ یا تائید و تنقید نہ کرسکے تو اسے سوچنا چاہئیے کہ وہ اس سوچ سے محروم ہے اور اس معلومات سے محروم ہے۔

اگر کوئی معلومات سے پر بیان ہو موافقت یا مخالفت، اصل نکتہ نظر کے بارے میں تو یہ تو ہوئی دلیل با معنی اور اگر صرف مضمون تحریر کرنے والے کو کردی گئی ملامت تو یہ ہوئی نشانی ایک وقت، انرجی اور ریسورسز کی۔

کوئی قابل قدر تنقید و تائید مجھے اب تک نظر نہ آئی اس موضوع پر کہ بنیادی موضوع ہے مولویت کا کردار بر صغیر کے دور تاریکی میں۔ اگر تختہء‌مشق مجھے بنانا مقصود ہے تو ایک موضوع شروع کرو میرے نام سے۔ پھر وہاں ہنرِ آذر گری آزماؤ دوستو!
 
Top