نوید ناظم
محفلین
درد دل میں کہاں ہے' رہنے دو
دکھ بھری داستاں ہے' رہنے دو
بے وفائی پہ اب دلیلیں کیوں
ہم پہ سب کچھ عیاں ہے' رہنے دو
اس میں کردار تو نہیں شامل
بس بیاں ہی بیاں ہے' رہنے دو
یہ محبت نہ کر سکو گے تم
اس میں بھی تو زیاں ہے' رہنے دو
بیچ کر جو ضمیر ملتی ہے
وہ بھی کوئی اماں ہے' رہنے دو
دشت اس کو بھی راس آیا ہے
یہ نوید اب جہاں ہے' رہنے دو
دکھ بھری داستاں ہے' رہنے دو
بے وفائی پہ اب دلیلیں کیوں
ہم پہ سب کچھ عیاں ہے' رہنے دو
اس میں کردار تو نہیں شامل
بس بیاں ہی بیاں ہے' رہنے دو
یہ محبت نہ کر سکو گے تم
اس میں بھی تو زیاں ہے' رہنے دو
بیچ کر جو ضمیر ملتی ہے
وہ بھی کوئی اماں ہے' رہنے دو
دشت اس کو بھی راس آیا ہے
یہ نوید اب جہاں ہے' رہنے دو