نوید ناظم
محفلین
وہ مرا غم کو چھپانا دیکھے
اس سے پہلے کہ زمانہ دیکھے
دشت میں کون بھلا جائے اب
کون مجنوں کا ٹھکانہ دیکھے
وہ بس اک بار بلا لے مجھ کو
اور محفل میں پھر آنا دیکھے
دوست ہم بھی یہیں کے باسی ہیں
ہم نے بھی طورِ زمانہ دیکھے
اُس نے جس طرح گرایا مجھ کو
کوئی نظروں سے گرانا دیکھے
کون آئے گا دلِ ویراں میں
کوئی کیوں گھر یہ پرانا دیکھے
اس سے پہلے کہ زمانہ دیکھے
دشت میں کون بھلا جائے اب
کون مجنوں کا ٹھکانہ دیکھے
وہ بس اک بار بلا لے مجھ کو
اور محفل میں پھر آنا دیکھے
دوست ہم بھی یہیں کے باسی ہیں
ہم نے بھی طورِ زمانہ دیکھے
اُس نے جس طرح گرایا مجھ کو
کوئی نظروں سے گرانا دیکھے
کون آئے گا دلِ ویراں میں
کوئی کیوں گھر یہ پرانا دیکھے