عاطف ملک
محفلین
اساتذہ کرام بالخصوص محترم الف عین اور محفلین کی خدمت میں یہ کاوش اصلاح و تنقید کی گزارش کے ساتھ پیش کر رہا ہوں۔۔۔
مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن فِعْلن
فشارِ اشک کی صورت ہمارا غم نکلا
لہو جگر کا بھی ازراہِ چشمِ نم نکلا
تڑپتا دیکھ مجھے وہ بھی رو دیا اک دن
رقیب میرا شقاوت میں "ان" سے کم نکلا
خدائے حسن سمجھ کر سجود جس کو کیے
نصیبِ شوق وہ خود عابدِ صنم نکلا
مہِ تمام کے پہلو میں کہکشاں تھی اک
وہ ان کی زلفِ پریشاں کا ایک خم نکلا
دکھا دیا ہے انہیں چیر کر یہ دل اپنا
ابھی بھی شکوہ ہے ان کو کہ خون کم نکلا
مرے ہی صدقِ محبت میں تھی کمی عاطف
بچھڑ کے اس سے ابھی تک نہ میرا دم نکلا
مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن فِعْلن
فشارِ اشک کی صورت ہمارا غم نکلا
لہو جگر کا بھی ازراہِ چشمِ نم نکلا
تڑپتا دیکھ مجھے وہ بھی رو دیا اک دن
رقیب میرا شقاوت میں "ان" سے کم نکلا
خدائے حسن سمجھ کر سجود جس کو کیے
نصیبِ شوق وہ خود عابدِ صنم نکلا
مہِ تمام کے پہلو میں کہکشاں تھی اک
وہ ان کی زلفِ پریشاں کا ایک خم نکلا
دکھا دیا ہے انہیں چیر کر یہ دل اپنا
ابھی بھی شکوہ ہے ان کو کہ خون کم نکلا
مرے ہی صدقِ محبت میں تھی کمی عاطف
بچھڑ کے اس سے ابھی تک نہ میرا دم نکلا
آخری تدوین: