اشرف علی
محفلین
محترم الف عین سر !
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
~~~~~~~~~
تِرے کلام میں اشرف ! اگر نیا پن ہے
تو پھر یہ طے ہے کہ فیوچر تِرا بھی روشن ہے
اُسے بھلانا ، مِرے بس کا کام تھا ہی نہیں
وہ مجھ کو یاد ہے اب تک ، تو بس یہ ریزن ہے
یہ اور بات ، پری زاد وہ نہیں ہے ، مگر
رخ اُس حسین کا ، پریوں کی طرح روشن ہے
ہمارے بیچ فقط دوستی ہے ، جھوٹ ہے یہ
ہمارے بیچ ، ضرور اور کوئی بندھن ہے !
سوال ہی نہیں اٹھتا ہے ناغہ کرنے کا
کہ اپنے ملنے کا مرکز ، بس ایک ٹیوشن ہے
وہ مجھ سے پیار بہت کرتی تھی ، یہ سچ ہے مگر
اب اُس کا نام نہ لے ، وہ کسی کی دلہن ہے
کہا جو میں نے ، مناسب نہیں ہے ایسا لباس
تو ہنس کے بولے وہ ، یہ آج کل کا فیشن ہے
فراق دھوپ کی گرمی سی دائمی ہے مگر
وصال جیسے فقط بارشوں کا سیزن ہے
میں اِس غزل پہ اگر داد دیتا انگلش میں
تو کہتا ، یہ غزل اشرف میاں کی ، اِے ون ہے
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
~~~~~~~~~
تِرے کلام میں اشرف ! اگر نیا پن ہے
تو پھر یہ طے ہے کہ فیوچر تِرا بھی روشن ہے
اُسے بھلانا ، مِرے بس کا کام تھا ہی نہیں
وہ مجھ کو یاد ہے اب تک ، تو بس یہ ریزن ہے
یہ اور بات ، پری زاد وہ نہیں ہے ، مگر
رخ اُس حسین کا ، پریوں کی طرح روشن ہے
ہمارے بیچ فقط دوستی ہے ، جھوٹ ہے یہ
ہمارے بیچ ، ضرور اور کوئی بندھن ہے !
سوال ہی نہیں اٹھتا ہے ناغہ کرنے کا
کہ اپنے ملنے کا مرکز ، بس ایک ٹیوشن ہے
وہ مجھ سے پیار بہت کرتی تھی ، یہ سچ ہے مگر
اب اُس کا نام نہ لے ، وہ کسی کی دلہن ہے
کہا جو میں نے ، مناسب نہیں ہے ایسا لباس
تو ہنس کے بولے وہ ، یہ آج کل کا فیشن ہے
فراق دھوپ کی گرمی سی دائمی ہے مگر
وصال جیسے فقط بارشوں کا سیزن ہے
میں اِس غزل پہ اگر داد دیتا انگلش میں
تو کہتا ، یہ غزل اشرف میاں کی ، اِے ون ہے