برائے اصلاح - تیرے بنا کیا جیون تھا

یاسر شاہ

محفلین
پہلے تو بہت بہت شکریہ یاسر بھائی! 😊
دوسری بات یہ ہے کہ دوسروں کے کلام کی بات ہو تو فی الفور کچھ نہ کچھ کہہ دوں لیکن اپنے کلام پر کلام کرنا کافی مشکل کام ہے 😊
پھر بھی جو مجھے سمجھ آتا ہے۔

دل کی دھڑکن مدھم تھی
آنکھوں میں دھندلاپن تھا

ڈوب چلا تھا ہر تارا
اک تری یاد کا روشن تھا

ڈر لگتا تھا بستر سے
جیسے کوئی دشمن تھا

بستر کی ہر سلوٹ میں
اک یادوں کا مدفن تھا

تو ہی نہ تھا جب پہلو میں
کیا جاڑا کیا ساون تھا

میری عمر کا ہر لمحہ
اک بھٹی کا ایندھن تھا
یہی اشعار رکھ لیجیے کچھ تراش خراش کے بعد :



دل کی دھڑکن مدھم تھی
آنکھوں میں دھندلاپن تھا

"آنکھوں میں" کو تبدیل کر دیں - مصرع موتیے کی علامت لگتا ہے -


ڈوب چلا تھا ہر تارا
اک تری یاد کا روشن تھا

"اک تری ...." استثنا کا بیانیہ کچھ کمزور لگ رہا ہے-یوں دیکھیں :

بجھ گئے جب چاند اور تارے
یاد کا دیپک روشن تھا

ڈر لگتا تھا بستر سے
جیسے کوئی دشمن تھا

واہ
بستر کی ہر سلوٹ میں
اک یادوں کا مدفن تھا
اچھا ہے -

تو ہی نہ تھا جب پہلو میں
کیا جاڑا کیا ساون تھا

ٹھیک

میری عمر کا ہر لمحہ
اک بھٹی کا ایندھن تھا

"اک بھٹی "کا بھی مصرف پیدا کریں ،لاوارث سا محسوس ہوتا ہے-

جیون کیا تھا بھٹی تھی
لمحہ لمحہ ایندھن تھا
 
Top