مقبول
محفلین
محترم الف عین صاحب ، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
خموش کر نہیں سکتا کوئی ڈرا کے مجھے
ابھر کے آؤں گا رکھا اگر دبا کے مجھے
میں کربلا کے اماموں کا معتقد ہوں فقط
سنا نہ قول کسی اور پیشوا کے مجھے
رہے گی گونجتی آواز میری دُنیا میں
مَرا نہ سمجھے کوئی قبر میں لٹا کے مجھے
جو لمبی عمر کی مجھ کو دُعائیں دیتا تھا
وُہ رسہ کھینچ گیا تخت پر چڑھا کے مجھے
خُدا رحیم ہے مقبول انہیں بتائے کوئی
سبق جو دیتے ہیں آ کر سزا جزا کے مجھے
خموش کر نہیں سکتا کوئی ڈرا کے مجھے
ابھر کے آؤں گا رکھا اگر دبا کے مجھے
میں کربلا کے اماموں کا معتقد ہوں فقط
سنا نہ قول کسی اور پیشوا کے مجھے
رہے گی گونجتی آواز میری دُنیا میں
مَرا نہ سمجھے کوئی قبر میں لٹا کے مجھے
جو لمبی عمر کی مجھ کو دُعائیں دیتا تھا
وُہ رسہ کھینچ گیا تخت پر چڑھا کے مجھے
خُدا رحیم ہے مقبول انہیں بتائے کوئی
سبق جو دیتے ہیں آ کر سزا جزا کے مجھے