زبیر صدیقی
محفلین
السلام علیکم ۔تمام صاحبان اور محترم اساتذہ۔ ایک بار پھر ایک مسلسل غزل کے لیے زحمتِ نظر دے رہا ہوں۔ برائے مہربانی اپنی رائے سے نوازیں۔
الف عین محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی محمد احسن سمیع راحل
درد پہچان ہی لیا جائے
اب اِسے جان ہی لیا جائے
درد تو ہیں جُدا جُدا سب کے
اِس طرح مان ہی لیا جائے
درد میں دردِ یار ہے شامل
اب چلو چھان ہی لیا جائے
اِس کی موجودگی کو جینے پر
ایک احسان ہی لیا جائے
اُنسیّت ہے مگر اسے کیوں نا
کبھی انجان ہی لیا جائے
کم یا زیادہ کی درجہ بندی کیوں
درد طوفان ہی لیا جائے
درد کو سہہ رہا ہے ہر کوئی
مان آسان ہی لیا جائے
زندگی ہو یا موت کا مضموں
درد عنوان ہی لیا جائے
بڑھ چلا ہے یہ میرے قد سے بھی
اب اِسے تان ہی لیا جائے
والسلام
الف عین محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی محمد احسن سمیع راحل
درد پہچان ہی لیا جائے
اب اِسے جان ہی لیا جائے
درد تو ہیں جُدا جُدا سب کے
اِس طرح مان ہی لیا جائے
درد میں دردِ یار ہے شامل
اب چلو چھان ہی لیا جائے
اِس کی موجودگی کو جینے پر
ایک احسان ہی لیا جائے
اُنسیّت ہے مگر اسے کیوں نا
کبھی انجان ہی لیا جائے
کم یا زیادہ کی درجہ بندی کیوں
درد طوفان ہی لیا جائے
درد کو سہہ رہا ہے ہر کوئی
مان آسان ہی لیا جائے
زندگی ہو یا موت کا مضموں
درد عنوان ہی لیا جائے
بڑھ چلا ہے یہ میرے قد سے بھی
اب اِسے تان ہی لیا جائے
والسلام