برائے اصلاح (فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن)

نوید ناظم

محفلین
تیرے دل سے اتر جاؤں گا دیکھنا
کیوں نہیں' میں یہ کر جاؤں گا دیکھنا

ہے جزیرہ تری یاد کا سامنے
میں یہاں سے گزر جاؤں گا دیکھنا

ٹھیک ہے' اُس گلی سے مجھے روک لو
میں تو اب بھی اُدھر جاؤں گا دیکھنا

مجھ کو دیتے رہو اس محبت میں غم
میں اسی سے سنور جاؤں گا دیکھنا

لوگ نہلا رہے ہیں مجھے خون سے
اب تو میں بھی نکھر جاؤں گا دیکھنا

مجھ سے دیوار و در سب لپٹ جائیں گے
دشت سے جب بھی گھر جاؤں گا دیکھنا

تم نگاہیں بدل لو نہ قاتل بنو
اور بھی جلد مر جاؤں گا دیکھنا​
 
مدیر کی آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
بقی تو درست لگ رہے ہیں، بس مطلع اور آخری شعر۔
مطلع سمجھ میں نہیں آٰا۔ ہم کوشش کر کے دل سے کیسے اتر سکتے ہیں کسی کے؟

تم نگاہیں بدل لو نہ قاتل بنو
۔۔بات واضح نہیں ہوئی۔ دونوں باتیں غیر مربوط لگتی ہیں۔
 

نوید ناظم

محفلین
بقی تو درست لگ رہے ہیں، بس مطلع اور آخری شعر۔
مطلع سمجھ میں نہیں آٰا۔ ہم کوشش کر کے دل سے کیسے اتر سکتے ہیں کسی کے؟

تم نگاہیں بدل لو نہ قاتل بنو
۔۔بات واضح نہیں ہوئی۔ دونوں باتیں غیر مربوط لگتی ہیں۔
شکریہ سر۔۔۔
مطلع اور آخری شعر دونوں کو بدل دیا' اب دیکھیے گا۔

تیرے دل میں اتر جاوں گا دیکھنا
کیوں نہیں' میں یہ کر جاوں گا دیکھنا

تم نگاہیں نہ بدلو' مری مان لو
اس ستم سے تو مر جاوں گا دیکھنا
 
Top