فلسفی
محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذراش۔
لے کر گئے تھے مجھ سے جو اس دل کا کیا ہوا؟
دیکھو خود اپنے آپ کو، کس کا برا ہوا؟
کرتے ہو "آپ" کہہ کے مخاطب تم اب مجھے
یہ طرزِ گفتگو تمھیں کیسے عطا ہوا
رکھا ہوا ہے ہاتھ کو سینے پر اس طرح / جنبش نہیں رہی کوئی ساکت ہے اس طرح
جیسے کہ میرا ہاتھ ہے دل سے جڑا ہوا
لگتا ہے کشمکش میں ابھی تک ہو مبتلا
تھامے ہوئے ہو ہاتھ میں کاغذ جلا ہوا
غیرت کا نام سن کے طوائف نے یوں کہا
یہ پیٹ بھی تو ساتھ ہے صاحب لگا ہوا
جھوٹوں کے شہر میں وہ ترقی نہ کر سکا
سچ کے اصول پر تھا جو اب تک اڑا ہوا
پردہ ہٹا کے زیست کا دیکھو گے ایک دن
رازِ حیات موت کے اندر چھپا ہوا
مخلص ہر ایک شخص کو مشکوک کر گیا
وہم و گماں کی گرد سے منظر اٹا ہوا
دیکھو خود اپنے آپ کو، کس کا برا ہوا؟
کرتے ہو "آپ" کہہ کے مخاطب تم اب مجھے
یہ طرزِ گفتگو تمھیں کیسے عطا ہوا
رکھا ہوا ہے ہاتھ کو سینے پر اس طرح / جنبش نہیں رہی کوئی ساکت ہے اس طرح
جیسے کہ میرا ہاتھ ہے دل سے جڑا ہوا
لگتا ہے کشمکش میں ابھی تک ہو مبتلا
تھامے ہوئے ہو ہاتھ میں کاغذ جلا ہوا
غیرت کا نام سن کے طوائف نے یوں کہا
یہ پیٹ بھی تو ساتھ ہے صاحب لگا ہوا
جھوٹوں کے شہر میں وہ ترقی نہ کر سکا
سچ کے اصول پر تھا جو اب تک اڑا ہوا
پردہ ہٹا کے زیست کا دیکھو گے ایک دن
رازِ حیات موت کے اندر چھپا ہوا
مخلص ہر ایک شخص کو مشکوک کر گیا
وہم و گماں کی گرد سے منظر اٹا ہوا