رانا
محفلین
ہاں بھائی جیتے رہو۔۔کیا یاد دلادیا۔ وہ بھی کیا زمانے تھے جب شاعر وں کی مجالس ہمارے بنا سجتی ہی نہ تھیں۔ ابھی ایک مشاعرے سے گھر بھی نہ پہنچے ہوتے تھے کہ دوسرے مشاعرے کے منتظمین ہمیں راستے سے ہی اچک لیا کرتے تھے۔بس پھر ہماری جو شامت آئی تو ایک نو آموز شاعر میں شاعری کے کچھ جراثیم دیکھ لئے ۔ دیکھنے میں تو حرج نہیں تھالیکن ہمارا جو برا ہوا اسکی اصلاح کا بیڑا بھی اٹھا لیا۔ نتیجہ ظاہر کہ وہ تو آج کہنہ مشق شاعر بن گیا لیکن اس کی شاعری نکھارنے کے چکر میں ہمارے جو دماغ کی دہی بلکہ لسی اور وہ بھی کھٹی بنی کہ شاعری تو بہت سوں کی نکھاری لیکن اتنا دماغ کسی پر نہ خرچ کرنا پڑا تھا جو یہاں مروت میں کربیٹھے اور اب دماغ کی تختی سے عروض کی ساری گردانیں ہی صاف ہوگئی ہیں۔ یہ بھی یاد نہیں رہاکہ گردانیں عروض میں ہوتی تھیں یا کسی اور فن میں۔ خیر ہم یہ سوچ کر دل کو ڈھارس دے لیتے ہیں کہ ہم نے تو کافی شاعری کرلی اب کچھ نوآموزوں کو بھی موقع دینا چاہئے۔
آخری تدوین: