واقعی بہت الجھا دینے والی صورتِ حال ہو گئی ہے ۔
نسب والے شعر کو میں سمجھا ہوں ۔ کہ ناپسندیدہ یا اپنے خلاف غلط بات سن کر بھی میں چپ رہا اس سے زیادہ کیا ثبوت دوں کہ میرا نسب 'اچھا' ہے ۔ اگر میں مطلب صحیح سمجھا ہوں تو میرا اعتراض اس پر ہے کہ 'ثبوتِ نسب' سے یہ معنی نہیں نکلتے کہ اچھا نسب ہے اگرچہ پہلے مصرع میں غلط یا بری بات سن کر بھی خاموش رہنا اچھائی بتا دی گئی ہے ۔ یعنی 'ثبوتِ نسب ' میں تشنہ بیانی محسوس ہو رہی ہے ۔
شاید ابھی میں غلط فہمی میں مبتلا ہوں اسی لیے سمجھ نہیں پا رہا ۔ اور معذرت کہ بات کو بھی طویل کرتا جا رہا ہوں ۔
اور واقف والے شعر کو بھی میں سمجھا ہوں کہ حسن کی شوخی سے جو تو واقف نہیں ہے اے کم نصیب اسی لیے تجھ کو بے ادب وغیرہ کہتے ہیں ۔
ایک بار پھر سے معذرت ۔
عاطف ملک۔
بابا ۔
نسب والے شعر کو میں سمجھا ہوں ۔ کہ ناپسندیدہ یا اپنے خلاف غلط بات سن کر بھی میں چپ رہا اس سے زیادہ کیا ثبوت دوں کہ میرا نسب 'اچھا' ہے ۔ اگر میں مطلب صحیح سمجھا ہوں تو میرا اعتراض اس پر ہے کہ 'ثبوتِ نسب' سے یہ معنی نہیں نکلتے کہ اچھا نسب ہے اگرچہ پہلے مصرع میں غلط یا بری بات سن کر بھی خاموش رہنا اچھائی بتا دی گئی ہے ۔ یعنی 'ثبوتِ نسب ' میں تشنہ بیانی محسوس ہو رہی ہے ۔
شاید ابھی میں غلط فہمی میں مبتلا ہوں اسی لیے سمجھ نہیں پا رہا ۔ اور معذرت کہ بات کو بھی طویل کرتا جا رہا ہوں ۔
اور واقف والے شعر کو بھی میں سمجھا ہوں کہ حسن کی شوخی سے جو تو واقف نہیں ہے اے کم نصیب اسی لیے تجھ کو بے ادب وغیرہ کہتے ہیں ۔
ایک بار پھر سے معذرت ۔
عاطف ملک۔
بابا ۔
آخری تدوین: