نوید ناظم
محفلین
دلیل لائیں، جذبات رہنے دیں کچھ دیر
نہیں تو منطق کی بات رہنے دیں کچھ دیر
ہٹا رہے ہیں رخ سے نقاب کیوں؟ ٹھہریں!
ابھی زمانے میں رات رہنے دیں کچھ دیر
یہ دھوپ ہے اس میں سایہ دیجئے واعظ
جو وعظ میں ہیں باغات، رہنے دیں کچھ دیر
عجیب سے ہیں اب کیا بتا سکوں گا میں
حضور میرے حالات رہنے دیں کچھ دیر
اگر نہیں دل میں کچھ تو غم سہی یارو
ہے یہ بھی ان کی سوغات، رہنے دیں کچھ دیر
ہمیں نہیں ہوتا کچھ بھی عشق میں ناصح
بس آپ اپنے خدشات رہنے دیں کچھ دیر
نہیں تو منطق کی بات رہنے دیں کچھ دیر
ہٹا رہے ہیں رخ سے نقاب کیوں؟ ٹھہریں!
ابھی زمانے میں رات رہنے دیں کچھ دیر
یہ دھوپ ہے اس میں سایہ دیجئے واعظ
جو وعظ میں ہیں باغات، رہنے دیں کچھ دیر
عجیب سے ہیں اب کیا بتا سکوں گا میں
حضور میرے حالات رہنے دیں کچھ دیر
اگر نہیں دل میں کچھ تو غم سہی یارو
ہے یہ بھی ان کی سوغات، رہنے دیں کچھ دیر
ہمیں نہیں ہوتا کچھ بھی عشق میں ناصح
بس آپ اپنے خدشات رہنے دیں کچھ دیر